Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الاحسا کے خوشبو دار لیموں، جن پر شاعروں نے گیت لکھے

الاحسا میں کھجوروں کے بعد لیموں دوسری بڑی پیداوار ہیں (فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب میں الاحسا کا علاقہ جہاں نخلستانوں کے لیے پوری دنیا میں مشہور ہے، وہیں یہاں کے سبز رنگ کے لیموں بھی مملکت بھر میں پسند کیے جاتے ہیں۔ ان کا ذائقہ، خوشبو اور ملائم چھلکا بے حد مشہور ہے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق الاحسا کے لیموؤں کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کے بارے میں شاعروں نے گیت لکھے ہیں۔

40 سے زیادہ کاشتکار الاحسا کے سبز لیموؤں سے مختلف اشیا تیار کررہے ہیں (فوٹو: العربیہ)

الاحسا میں المشقر تفریح گاہ کے قریب پہنچتے ہی لیموؤں کی خوشبو آنے لگتی ہے۔ یہاں وزارت ماحولیات و پانی و زراعت نے ’لومی حساوی‘ کے عنوان سے لیموں میلہ منعقد کر رکھا ہے۔ 
میلے کا مقصد الاحسا کے نخلستان کی زرعی پیداوار کو متعارف کرانا ہے۔ الاحسا سعودی عرب کے مشرق میں واقع ہے۔ میلہ منعقد کرکے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی ہے اور انہیں سبز لیموں کی اہمیت بھی بتائی جا رہی ہے۔

اس وقت سالانہ سات سے دس ہزار لیموں کے درخت لگائے جا رہے ہیں (فوٹو: العربیہ)

وزارت ماحولیات کے ایک اعلی عہدیدار انجینیر ابراہیم الخلیل نے کہا ہے کہ الاحسا میں کھجوروں کے بعد لیموں دوسری بڑی پیداوار ہیں- یہاں کا کوئی زرعی فارم ایسا نہیں جس میں لیموں نہ اگتے ہوں۔ 40 سے زیادہ کاشتکار الاحسا کے  سبز لیموں سے مختلف اشیا تیار کررہے ہیں۔ 
الاحسا کے بڑے  کاشتکاروں میں سے ایک جعفر السالم ہیں، انہوں نے بتایا کہ وہ 30 برس سے زیادہ عرصے سے لیموں کی پیداوار کررہے ہیں- سات ہزار سے 10 ہزار تک لیموں کے درخت سالانہ لگائے  جاتے ہیں- ان کی دیکھ بھال اسی طرح کرتے ہیں جیسے بچوں کی کی جاتی ہے- ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف ہے کہ لیموں کے درختوں کی سالانہ پیداوار  30 ہزار تک پہنچائی جائے- 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: