Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رنگ کرنے کا پیشہ اپنا کر سعودی نوجوان کا غیرملکیوں کو چیلنج

باریک بینی سے ساری معلومات لیتا رہا- (فوٹو سعودی ٹی وی چینل)
ایک سعودی نوجوان نے رنگ کرنے کا پیشہ اختیار کرکے ہم وطنوں کو اس پیشے کی جانب راغب کیا ہے- نوجوان نے ایک طرح سے ان غیرملکیوں کو بھی چیلنج دے دیا جو اب تک اس پیشے پر مملکت میں چھائے ہوئے ہیں- 
السعودیہ چینل کے معروف پروگرام ’سعودی سٹریٹ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے  مشاری ابو عقیلہ نے بتایا کہ رنگ کا پیشہ تھکا دینے والا ہے مگر اس سے منافع اچھا ملتا ہے- اس نے کہا کہ افسوس کی بات یہ  ہے کہ رنگ کرنے کے پیشے پر غیرملکی چھائے ہوئے ہیں اور اس فیلڈ میں سعودی شہری نہ ہونے کے برابر ہیں- 
ابو عقیلہ نے کہا کہ غیرملکی یہاں مختلف پیشوں پر آتے ہیں- کوئی مزدور کے پیشے پر تو کوئی قاصد کے پیشے پر آتا ہے اور یہاں رنگ کے کام میں لگ جاتا ہے- اس سے وہ اچھا خاصا منافع کما رہے ہیں- 

اس کام میں بڑا منافع ہے- (فوٹو اخبار 24)

ابو عقیلہ نے بتایا کہ اس نے غیرملکیوں کی رنگ (کلر) کی دکانوں پر کام کرکے اس پیشے کا ہنر سیکھا- سات ماہ تک سامان کا لین دین کرتا رہا- اس دوران باریک بینی سے ساری معلومات لیتا رہا- اس نے اندازہ لگالیا کہ اس پیشے میں کیا کچھ کرنا ہوتا ہے- کتنا پیسہ لگایا جاتا ہے اور اس میں کس قسم کے آلات اور چیزیں استعمال ہوتی ہیں- 
ابو عقیلہ نے بتایا کہ ایک دن ایک شخص دکان پر آیا- اس نے رنگ کرنے والے غیرملکی کے بارے میں دریافت کیا تو میں نے ازرہ تجربہ کہہ دیا کہ میں یہ کام کرلیتا ہوں میں نے دکان بند کی اور گاہک کے ساتھ چل پڑا- تجربہ کامیاب رہا- اس سے خوداعتمادی پیدا ہوئی اور رفتہ رفتہ داخلی اور خارجی رنگ اور لکڑی کا کام، سنگ مرمر و ٹائلز لگانے کا ہنر بھی سیکھ لیا- 
ابو عقیلہ نے کہا کہ لاوارث مزدور سب سے زیادہ مشکلات پیدا کرتے ہیں- یہ بڑے متعصب ہوتے ہیں- اپنی شہریت کے سوا کسی اور شہریت کے بندے کو رنگ کے کام میں داخل نہیں ہونے دیتے- ان پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا- 
ابو عقیلہ نے گھریلو مینٹیننس ایپ کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بے حد مفید ہیں لیکن عام طور پر لوگ ایپس کے ذریعے رنگ نہیں کراتے- چار برس سے  میں پانچ ایپس میں اندراج کرائے ہوئے ہوں ایک بار بھی کسی نے اس حوالے سے میری خدمات حاصل نہیں کیں-
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: