Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’طالبان جنگجوؤں کا ڈی جے ڈانس‘، وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟

سب سے پرانی ویڈیو 25 مارچ 2021 کو ’ڈی جے بنوں ڈانس‘ نامی ویڈیو ہے جو یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی تھی۔(فوٹو: سکرین گریب)
سوشل میڈیا پر چند دن قبل ہتھیاروں کے ساتھ رقص کرنے والے افراد کی ایک ویڈیو کو لاکھوں بار دیکھا گیا  جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ طالبان جنگجو اس ویڈیو میں اگست 2021 میں افغان دارالحکومت کابل پر قبضہ کرنے کے بعد جشن منا رہے ہیں۔
خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے فیکٹ چیک کے مطابق یہ پرانی ویڈیو ہے جسے غلط طور پر طالبان جنگجوؤں سے منسوب کیا جا رہا ہے۔
17 اگست کو بنگالی زبان میں کی گئی ایک فیس بک پوسٹ میں کہا گیا کہ’ طالبان عسکریت پسندوں کا ڈی جے ڈانس جبکہ افغان لوگ کابل پر قبضے کے بعد اپنی جان بچانے کے لیے دوڑ رہے تھے۔‘

گمراہ کن فیس بک پوسٹ جس میں ویڈیو کو طالبان سے منسوب کیا گیا۔(فوٹو: سکرین گریب)

اس ویڈیو کو اسی طرح کے دعوے کے ساتھ نیدرلینڈز، نائیجیریا، فلپائن اور امریکہ سمیت دنیا بھر میں شیئر کیا گیا۔
کچھ ویڈیوز میں مردوں کو کینیڈین ریپر ڈریک کے ’ان مائی فیلنگز‘ پر رقص کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایسی ہی ایک ویڈیو کو کینیا میں فیس بک پر 35 لاکھ سے زائد بار دیکھا گیا تاہم ویڈیو کو غلط تناظر میں شیئر کیا گیا ہے۔
اے ایف پی کو ’اِن وڈ۔ وی ویئریفائی‘ نامی ٹول کا استعمال کرتے ہوئے فوٹیج کی ایک فریم کی ریورس امیج سرچ میں وہی ویڈیو ملی جو طالبان کے افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے سے کئی ماہ قبل آن لائن پوسٹ کی گئی تھی۔
اے ایف پی کو ملنے والی سب سے پرانی ویڈیو 25 مارچ 2021 کو ’ڈی جے بنوں ڈانس‘ نامی ویڈیو ہے جو یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی تھی۔
ویڈیو کی تفصیل میں ڈی جے بنوں، ڈانس ، فنی، میوزک ، کلچر اور پاکستان جیسے ہیش ٹیگز لگائے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ بنوں پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کا ایک ضلع ہے۔
ذیل میں گمراہ کن سوشل میڈیا پوسٹس (بائیں جانب) اور یوٹیوب ویڈیو (دائیں جانب) کا موازنہ ہے:

دونوں ویڈیوز کی تفصیلات کا موازنہ۔(فوٹو: سکرین شاٹ)

مارچ اور اپریل میں اسی ویڈیو کے کئی دوسرے ورژن اس دعوے کے ساتھ پوسٹ کیے گئے تھے کہ یہ ایک شادی کی تقریب میں فلمائے گئے مناظر ہیں۔

شیئر: