Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پینٹاگون نے دہشتگرد ی کی جعلی ویڈیوز بنوائیں

برطانیہ کی اشتہاری کمپنی کے ایک ملازم نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ کے دفاعی ادارے پینٹاگون نے عراق میں القاعدہ کی منفی تصویر پیش کرنے کےلئے ”جعلی ویڈیوز“ بنوائیں،اس مقصد کےلئے کمپنی کو540ملین ڈالر بھی ادا کئے گئے۔عربی ڈراموں سے ویڈیو کلپس لئے جاتے تھے،انٹرویوز میں عربی اداکار یا اہم شخصیات اگر کچھ الفاظ دہشتگردی یا القاعدہ کے بارے میں کہیتیں تو انہیں توڑ مروڑ کر پیش کیاجاتا،انٹرنیٹ پر ایسی ویڈیو زڈالی جاتیں جن میں القاعدہ کی منفی تصویر کشی کی جاتی۔امریکی اخبار دی ٹائمز کو تازہ انٹرویو میں برطانیہ کی متنازع اشتہاری کمپنی بیل بوٹینگر کیساتھ کام کرنے والے سابق ویڈیو جرنلسٹ مارٹن مالز نے عراق میں امریکی میڈیا پراپیگنڈہ مہم کو بے نقاب کردیا۔مارٹن مالز نے بتایا کہ وہ فری لانس ویڈیو صحافی کے طور پر کام کررہا تھا کہ اسے ایک فون موصول ہوا پھرایک عمارت میں بلایا گیا جہاں اسے ویڈیو ز دکھاکر انہیں ایڈٹ کرنے کا کہاگیا ۔مارٹن نے بتایا کہ اسے بعدازاں بذریعہ ہیلی کاپٹر بغداد پہنچادیاگیا جہاں نہایت ہی محفوظ مقام پر لے جایاگیا۔یہ امریکی بحریہ کے قبضے میں تھی۔مارٹن سمیت دیگر صحافیوں کو ٹاسک دیاگیا کہ وہ جعلی ویڈیو بنائیں گے۔اس کےلئے ایک ٹیم تیارتھی جو امریکی فوجیوں پر مشتمل تھی ،یہ ٹیم معمولی قسم کا دھماکہ کرتی اور پھر اسے کیمرے کی مدد سے بڑھانا ہوتا تھا۔اس نے بتایا امریکی پینٹاگون کے عہدیداروں نے مجھے ایک ویڈیو دکھائی جس میں سیاہ کپڑوںمیں ملبوس افراد پرچم پکڑے کھڑے تھے ،مجھے کہاگیا کہ ہمیں ایسی ویڈیوز درکار ہیں۔مارٹن نے انکشاف کیا کہ ایسی ویڈیوز تیار کی جاتیں جن میں القاعدہ سے نفرت کو اجاگر کیاجاتا اور پھر انہیں گوگل پر ڈال دیاجاتا تاکہ آسانی سے سرچ کیاجاسکے۔یہ ویڈیو رئل پلیئر ز پر بنائی جاتیں تا کہ جب بھی کوئی ایسے تلاش کرے یہ فوراً آسانی سے کھل جائیں۔ان ویڈیوز کی سی ڈیز بھی تیارکراکے فراہم کی جاتیں تھیں۔مارٹن ویلز نے یہ بھی انکشاف کیا کہ یہ وڈیو ایران ،امریکہ اور شام میں تیار کی جاتی تھیں۔دستیاب دستاویزات سے بھی یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ پینٹاگون نے بیل بوٹینگر نام کی کمپنی کو2007ءسے2011ءکے دوران 540بلین ڈالر ادا کئے جبکہ ایک اور کنٹریکٹر کو بھی 2006ءمیں 120ملین ڈالر دیئے گئے ۔ایک دستاویزات میںیہ بھی انکشاف ہوا کہ 2005ءمیں واشنگٹن کی ایک پی آر کمپنی ”دی لنکن گروپ“ نے عراق کے اخبارات میں آرٹیکلز شائع کرائے جو حقیقتاًامریکی فوجیوں نے لکھے تھے۔
 

شیئر: