Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا امراللہ صالح پنجشیر طالبان مخالف جنگجوؤں کے ساتھ والی بال کھیل رہے ہیں؟

ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ایک تصویر سے گمان ہوتا ہے کہ امراللہ صالح واقعی پنجشیر میں موجود ہیں (فوٹو: یلدا حاکم ٹوئٹر)
افغانستان کے خود ساختہ جلاوطن صدر اشرف غنی گذشتہ ہفتے طالبان کے کابل پہنچتے ہی اپنے قریبی رفقا کے ساتھ ملک چھوڑ کر متحدہ عرب امارات چلے گئے تھے، تاہم انہی کے نائب صدر امراللہ صالح کے بارے میں یہ کہا جارہا تھا کہ وہ اس وقت وادی پنجشیر میں موجود ہیں۔
پیر کے روز صحافی یلدا حاکم کی طرف سے ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کی گئی ہے جس سے یہ گمان ہوتا ہے کہ امراللہ صالح واقعی احمد شاہ مسعود کے علاقے پنجشیر میں موجود ہیں۔
یلدا حاکم نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’کابل سے صرف تین گھنٹے کی مسافت پر نائب صدر امراللہ صالح اور طالبان مخالف مزاحمتی گروہ کے جنگجو والی بالی کھیل رہے ہیں۔‘
اسی طرح ناطق ملکزادہ نامی ٹوئٹر صارف نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں امراللہ صالح کو دیگر لوگوں کے ساتھ والی بال کھیلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
تاہم اردو نیوز امراللہ صالح کی پنجشیر میں موجودگی کی آزادانہ تصدیق کرنے سے قاصر ہے۔
پنجشیر افغانستان کے 34 صوبوں میں سے ایک ہے جو کابل سے تقریباً تین گھنٹے کی مسافت پر واقع ہے۔ یہ صوبہ طالبان کے پچھلے دور 1996 سے لے کر 2001 تک میں بھی طالبان کے کنٹرول میں نہیں تھا اور ’شیر پنجشیر‘ کے نام سے مشہور احمد شاہ مسعود کی قیادت میں ناردن الائنس (شمالی اتحاد) طالبان کے خلاف جنگ اسی علاقے سے لڑتا تھا۔
احمد شاہ محسود کے صاحبزادے احمد مسعود اس علاقے میں موجود ہیں جنہوں نے کچھ دن قبل واشنگٹن پوسٹ میں ایک مضمون میں لکھا تھا کہ ’وہ اور ان جنگجو طالبان کے خلاف جنگ لڑنے کو تیار ہیں۔‘
گذشتہ ہفتے امراللہ صالح نے ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’افغانستان کے آئین کے مطابق وہ ملک کے قانونی قائم مقام صدر ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’افغانستان کے آئین کے مطابق ملک کے صدر کی غیر موجودگی، وفات، بھاگنے اور استعفے کی صورت میں اول نائب صدر ملک کا قائم مقام صدر بن جاتا ہے۔‘

امراللہ صالح نے کہا تھا کہ اشرف غنی کے جانے کے بعد ’وہ ملک کے قانونی قائم مقام صدر ہیں‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)

’اس وقت میں اپنے ملک کے اندر موجود ہوں اور میں ملک کا قانونی قائم مقام صدر ہوں۔ میں تمام لیڈروں سے ان کی حمایت حاصل کرنے اور اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے رابطہ کر رہا ہوں۔‘
اتوار کے روز احمد مسعود کے صاحبزادے کے ایک ترجمان نے رپورٹرز کو بتایا تھا کہ ’امراللہ صالح پنجشیر میں موجود ہیں۔‘
تاہم انہوں نے یہ بھی کہہ دیا تھا کہ ’امراللہ صالح طالبان مخالف ضرور ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ احمد مسعود کی تحریک کا بھی حصہ ہوں۔‘
پنجشیر طالبان کے محاصرے میں
طالبان نے پنجشیر کا محاصرہ کر لیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ ’وہ معاملے کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں۔‘
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پیر کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’طالبان جنگجو پنجشیر کے قریبی علاقوں تخار، بدخشاں اور اندراب میں جگہ جگہ موجود ہیں لیکن معاملے کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں۔‘

طالبان نے پنجشیر کا محاصرہ کر لیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ ’وہ معاملے کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)

انہوں نے مزید کہا کہ ’سالنگ کا راستہ کھلا ہے اور دشمن پنجشیر میں جنگجوؤں کے محاصرے میں ہیں۔‘
گذشتہ رات طالبان نے کہا تھا کہ ’پنجشیر پر حملے کے لیے سینکڑوں جنگجوؤں کو روانہ کر دیا گیا ہے۔‘
اس حوالے سے احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود کا کہنا تھا کہ ’ان کی فورسز لڑنے کے لیے تیار ہیں لیکن مسئلے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔‘
افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح نے بھی رات گئے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’طالبان پنجشیر کی دہلیز تک پہنچ گئے ہیں تاہم دعویٰ کیا کہ مزاحمتی فورسز نے سالنگ ہائی وے کو بند کردیا ہے۔‘
’ایسے علاقے بھی ہیں جہاں جانے سے گریز کیا جائے۔‘

شیئر: