Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گاڑیوں کے وہیکل رجسٹریشن کے اجرا اور توسیع پر نئی فیس، طریقہ کار کیا ہوگا؟

نئی فیس گاڑی جتنا پٹرول خرچ کرے گی اس حساب سے ہوگی- (فوٹو: عکاظ)
سعودی حکومت نے گاڑیوں کے وہیکل رجسٹریشن کے اجرا اور توسیع کی سالانہ نئی فیس (مقابل مالی) مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔ فیس ہر گاڑی پر اتنی ہوگی جتنا وہ پٹرول خرچ کررہی ہوگی۔  
اخبار 24 اور عکاظ کے مطابق سعودی کابینہ نے سعودی سینٹر فار انرجی ایفیشنسی کی تجویز پر سالانہ مقابل مالی کا فیصلہ کیا ہے جو گاڑیوں کے وہیکل رجسٹریشن فیس کے اجرا اور توسیع فیس کے ساتھ  لیا جائے گا۔ کابینہ  نے سعودی سینٹر فار انرجی ایفیشنسی کی تجویز پر ہلکی گاڑیوں کی انتہائی عمر اور پرانی گاڑیوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے طریقہ کار کی بھی منظوری دی ہے۔
سعودی سینٹر فار انرجی ایفیشنسی نے فیصلے پر عمل درآمد کے دو مرحلے مقرر کیے ہیں۔ پہلا مرحلہ 2016 اور اس کے بعد کے ماڈل والی گاڑیوں پر نافذ ہوگا اس کے پانچ زمرے ہیں۔
سعودی سینٹر فار انرجی ایفیشنسی نے 2015 اور اس سے پہلے کے ماڈل کی ہلکی گاڑیوں کی زمرہ بندی مقابل مالی کے حوالے سے انجن کی گنجائش کو مدنظر رکھ کر کی ہے- 
وہیکل رجسٹریشن کے اجرا اور تجدید کی فیس میں اضافہ نئے مقابل مالی کا تعین گاڑیوں کی درجہ بندی کے حساب سے ہوگا۔  
وہیکل رجسٹریشن کے اجرا اور توسیع میں سالانہ مقابل مالی 2016 اور اس کے بعد والی ہلکی گاڑیوں 2015 اور اس سے پہلے  کی ہلکی گاڑیوں اور تمام بھاری گاڑیوں پر لیا جائے گا۔  
مقابل مالی محکمہ ٹریفک وصول کرے گا۔ یہ وہیکل رجسٹریشن کے اجرا اور توسیع کی فیس پر اضافہ ہوگا۔ اس حوالے سے مندرجہ ذیل امور کو مدنظر رکھا جائے گا۔  
گاڑیوں کے مالکان سے رقم زمرہ بندی کے لحاظ سے وصول کی جائے گی۔  
قانونی طور پر مقرر گاڑیوں کی وہیکل رجسٹریشن کے اجرا اور توسیع کی فیس  
پٹرول کے خرچ کے حوالے  سے مقابل مالی   
وہیکل رجسٹریشن کے اجرا اور توسیع کی مجموعی فیس (اجرا یا تجدید کی فیس اور پٹرول کے خرچ کے حوالے  سے مقابل مالی)  
مقابل مالی والی رقم سرکاری خزانے میں جمع ہوگی اور پٹرول کارکردگی کی آمدنی کی مد میں اندراج ہوگا-  
مقابل مالی کے فیصلے پر عمل درآمد دو مرحلوں میں مندرجہ ذیل طریقے سے ہوگا-  
پہلا مرحلہ 2022 سے نافذ ہوگا۔ اس کے بموجب 2023 میں بننے والی نئی ہلکی گاڑیوں پر مقابل مالی وصول کیا جائے گا۔
دوسرا مرحلہ 2023 سے نافذ ہوگا۔ اس کے تحت تمام گاڑیاں آئیں گی بشرطیکہ سعودی پٹرول سینٹر متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون کرکے یہ اطمینان دلائے کہ بنیادی ڈھانچہ تیار ہے۔
محکمہ ٹریفک، نیشنل انفارمیشن سینٹر اور سعودی سینٹر فار انرجی ایفیشنسی کے ساتھ یکجہتی پیدا کرے گا تاکہ گاڑی پر مقرر مقابل مالی کے حوالے سے مالک کو مطلع کرنے کے  لیے ضروری اقدام کیا جائے۔ 
گاڑی کے مالک کو مقابل مالی کی حد مقرر کرنے پر اعتراض ریکارڈ کرانے کے طریقہ کار کی منظوری۔  
حکومت وہیکل رجسٹریشن کی توسیع نہ کرانے پر آنے  والی فیسیں اور جرمانے برداشت کرے گی۔ یہ اصول ایسی گاڑیوں پر لاگو ہوگا جو 15 برس سے زیادہ  پرانی ہوں گی اور اس کے مالک سعودی انہیں محکمہ ٹریفک کے ریکارڈ سے خارج کرانا چاہتے ہوں۔ یہ کام اس فیصلےکے اجرا کی تاریخ سے ایک برس کے اندر ممکن ہوگا۔  
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود اس فیصلے کے اقتصادی و سماجی اثرات میں تخفیف کے  لیے وزارت خزانہ اور سعودی سینٹر فار انرجی ایفشنسی کے ساتھ یکجہتی پیدا کرے گی۔ وزارت کے سالانہ بجٹ میں اضافی مد مختص کرے گی۔
سعودی سینٹر فار انرجی ایفیشنسی متعلقہ اداروں کے ساتھ  تعاون سے فیصلے کی منظوری کی تاریخ پر تین برس گزرنے کے بعد فیصلے پر عمل درآمد کے نتائج کی رپورٹ ایوان شاہی کو پیش کرے گا۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: