Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برازیل میں بینک ڈکیتی، لٹیروں نے یرغمال افراد کو گاڑی سے باندھ دیا

برازیل میں مسلح حملہ آوروں نے دو بینک لوٹنے کے بعد یرغمال بنائے گئے لوگوں کو اپنی گاڑی سے باندھ دیا اور پولیس کے مطابق اس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بارودی مواد، ڈرون اور بھاری اسلحہ استعمال کر کے حملہ آوروں نے دو بینک لوٹے۔
دونوں بینک برازیل کے دو لاکھ افراد کی آبادی پر مشتمل جنوب مشرقی شہر اراکاتوبا میں واقع ہیں۔
بینک لوٹنے کے بعد حملہ آوروں نے فرار ہونے کے لیے یرغمال بنائے گئے افراد کو اپنی گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلا دی۔
پولیس کا پیر کو کہنا تھا کہ واقعہ میں دو شہری اور ایک حملہ آور ہلاک ہوئے ہیں جبکہ چھ افراد زخمی ہیں۔
حملہ آوروں نے شہر کے مختلف علاقوں میں بارودی مواد رکھا تھا اور پولیس کو جائے وقوعہ پر وقت پر پہنچنے سے روکنے کے لیے کچھ پولیس سٹیشنوں کو گھیرے میں لے رکھا تھا۔
اپنی شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایک عینی شاہد نے برازیل کے چینل گلوبو ٹی وی کو بتایا کہ حملہ آوروں نے ’بلٹ پروف جیکٹ اور ہیلمٹ پہن رکھے تھے اور ان کے پاس رائفلیں تھیں‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ فوجیوں جیسے لگ رہے تھے۔
برازیل کے شہر ساؤ پالو کے گورنر جواؤ دوریا نے اس گینگ کو پکڑنے کے لیے 380 پولیس افسروں کی ٹاسک فورس کے احکامات جاری کیے ہیں اور کہا ہے کہ ’اراکاتوبا کے لوگ جس دہشت سے گزرے ہیں اس پر انہیں سزا ہوگی۔‘

حملہ آوروں نے شہر کے مختلف علاقوں میں بارودی مواد رکھا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’دو مجرم پکڑے گئے تھے اور تیسرا پولیس مقابلے میں مارا گیا۔‘
حالیہ سالوں میں برازیل میں ایسی ڈکیتیاں ہوئی ہیں جس میں اعلیٰ سطح کی منصوبہ بندی اور بھاری اسلحہ استعمال ہوا ہے۔ ایسے واقعات درمیانے رقبے پر واقع شہروں میں ہورہے ہیں تاکہ بینکوں سے بڑی رقم لوٹ کر بھاگنے کا راستہ یقینی بنایا جا سکے۔
گذشتہ سال دسمبر میں بمشکل ایک دن کے فرق سے برازیل کے شہروں پارا اور سینٹا کاٹارینا میں دو بڑے حملے ہوئے تھے۔
اس سے قبل ساؤ پالو کے علاقے بوٹو کیٹو اور اوڑہینوس میں بھی اسی نوعیت کے حملے ہوئے تھے۔
ساؤپالو کے محمکہ سکیورٹی کے مطابق دونوں حملوں میں ملوث گینگ کے ’کئی ارکان اب جیل میں ہیں۔‘

شیئر: