Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بی جے پی رہنما کی انوکھی منطق، تیل کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار ’طالبان بحران‘

بی جے پی رہنما نے کہا کہ ایل پی جی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں افغانستان کی صورتحال کی وجہ سے بڑھ رہی ہیں۔ (فوٹو: این ڈی ٹی وی)
انڈیا میں بی جے پی کے ایک رہنما اور ممبر پارلیمنٹ نے ملک میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ افغان طالبان کو قرار دے دیا ہے۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق کرناٹک سے بی جے پی کے رہنما اروند بیلاد نے پٹرول کی قیمتوں مین اضافے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’افغانستان میں طالبان بحران کی وجہ سے خام تیل کی فراہمی متاثر ہوئی۔‘
’نتیجتاً ایل پی جی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ ووٹرز قیمتوں میں اضافے کی وجوہات کو سمجھ سکتے ہیں۔‘
انڈیا دنیا کا تیسرا بڑا خام تیل کا صارف ہے لیکن افغانستان انڈیا کو تیل فراہم کرنے والے ملکوں کے فہرست میں شامل نہیں۔
روئٹرز کے مطابق انڈیا کو جولائی 2021 تک خام تیل فراہم کرنے والے چھ ممالک میں عراق، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، نائجیریا، امریکہ اور کینیڈا شامل ہے۔
جون میں روئٹرز نے کہا تھا کہ انڈیا کی خام تیل کی درآمد آٹھ ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے کیونکہ کمپنیوں نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران پیداوار میں کمی کی تھی۔
انڈیا میں گذشتہ کئی مہینوں سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کی وجہ سے اپوزیشن اور عوام نریندر مودی کی حکومت پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔
حکومت نے اپنے دفاع میں کہا تھا کہ قیمتوں میں اس لیے کمی نہیں کی جاسکتی کیونکہ وہ کانگرس کی زیر قیادت یو پی اے حکومت کے کمپنیوں کو جاری کردہ آئل بانڈز کے اخراجات کو برداشت کر رہی ہے۔
کانگرس کے رہنما راہل گاندھی نے کہا تھا کہ حکومت نے گذشتہ سات برسوں میں 23 لاکھ کروڑ سے زیادہ کمائے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ 2014 سے پٹرول کی قیمتوں میں 42 فیصد اور ڈیزل کی قیمتوں میں 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
 

شیئر: