Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

واضح معاہدے کے بغیر کابل ایئرپورٹ کی ذمہ داری نہیں اٹھائیں گے: قطر

امریکہ کے انخلا کے بعد قطر ایئرویز کی کئی پروازیں کابل ایئرپورٹ پر اتر چکی ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
قطر نے خبردار کیا ہے کہ کابل ایئر پورٹ کے آپریشن سے متعلق واضح معاہدوں کے بغیر وہ ایئر پورٹ کی ذمہ داری نہیں اٹھائیں گے۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے منگل کو پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’ہمیں یقین دہانی کرنے کی ضرورت ہے کہ ہر چیز واضح طور پر طے کی جائے، اگر یہ تمام معاملات طے نہ پائے تو ہم کابل ایئر پورٹ کی ذمہ داری نہیں اٹھا سکیں گے۔‘
وزیر خارجہ نے کہا کہ کابل ایئر پورٹ کے آپریشن سے متعلق مذاکرات جاری ہیں۔
’ایسے معاہدے کی ضرورت ہے جس میں سب کے لیے اور تمام فریقوں کے لیے واضح ہو کہ تکنیکی معاملات کون دیکھے گا اور سکیورٹی سے متعلق معاملات کی ذمہ داری کون اٹھائے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ضرورت پڑنے پر دیگر ممالک کے ساتھ اشتراک ممکن ہو سکتا ہے، لیکن اب تک ترکی، طالبان اور ہمارے درمیان بات چیت جاری ہے۔‘
امریکہ کے افغانستان سے مکمل انخلا کے بعد سے قطر ایئر ویز کی کئی پروازیں کابل ایئر پورٹ پر اتر چکی ہیں۔ قطر ایئر ویز کی پروازوں کے ذریعے امدادی سامان کابل پہنچایا گیا ہے جبکہ غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے والے افغانوں کو بھی دوحہ لے جایا گیا۔
خیال رہے کہ امریکی اور غیرملکی افواج کا انخلا مکمل ہونے کے بعد پیر کو پاکستان قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی پہلی کمرشل پرواز کابل ایئر پورٹ پر اتری تھی۔
ایئر پورٹ عملے کے مطابق پی آئی اے کی اسلام آباد واپسی کی پرواز میں 70 مسافر موجود تھے جن میں اکثریت افغانوں کی تھی۔
افغان ایئر لائن نے اندرون ملک پروازوں کا آغاز 3 ستمبر سے کر دیا تھا۔
تاہم باقاعدہ کمرشل پروازوں کی بحالی طالبان کی قیادت کے لیے ایک امتحان ہو گا جو بارہا یہ یقین دہانی کرواتے رہے ہیں کہ افغانوں کو ملک چھوڑنے کی آزادی ہو گی۔

شیئر: