Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی سی سی خطے میں امن و سلامتی کے لیے کوشاں ہے ،مشترکہ اعلامیہ

سلامتی کونسل یمن کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے جلد اجلاس بلائے (فوٹو ایس پی اے)
خلیجی تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں مشترکہ طورپر سعودی عرب پر حوثیوں کے حملوں کی مذمت کی ہے- اجلاس جمعرات کو ریاض میں جی سی سی وزرائے خارجہ کا 149 واں اجلاس منعقد ہوا- 
سعودی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی- 
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ اور ’العربیہ نیٹ‘ کے مطابق خلیجی وزرائے خارجہ نے ایک روزہ اجلاس کے اختتام پر جاری  اعلامیہ  میں حوثیوں کے چیلنجوں سے نمٹنے اور ریاض معاہدے پر عملدرآمد کی تاکید کی- 
خلیجی وزرائے خارجہ نے یمن کی آئینی حکومت کی تائید و حمایت کا بھی اعادہ کیا- 
عراق سے متعلق وزرائے خارجہ نےتوجہ دلائی کہ  جی سی سی خطے میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے کوشاں رہے گی- اس موقع پر عراقی معیشت  کے استحکام کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا- 

حوثیوں کی بغاوت نے یمن میں انسانی بحران پیدا کردیا ہے- (فوٹو ایس پی اے)

جی سی سی نے عراق کے تمام فریقوں سے اپیل کی کہ وہ انتخابات کو کامیاب بنانے اور بغداد کے ساتھ مشترکہ جدوجہد کی سکیمیں جلد از جلد نافذ کرنے کا اہتمام کریں-
جی سی سی نے چند ہفتے قبل بحر عمان میں آئل ٹینکر پر ہونے والے حملے کی بھی مذمت کی جبکہ مسئلہ فلسطین سے متعلق جی سی سی کے مشترکہ غیر متزلزل موقف کا پوری قوت سے اعادہ کیا- 
بحرینی وزیر خارجہ عبداللطیف الزیانی نے کہا کہ جی سی سی کو مضبوط یونٹ کے طور پر قائم رکھنے کے لیے العلا سربراہ کانفرنس کے فیصلوں پر عمل درآمد ضروری ہے- 
یمن کے  وزیر خارجہ احمد عوض بن مبارک نے کہا کہ حوثیوں کی بغاوت نے یمن میں زبردست انسانی بحران پیدا کردیا ہے-

العلا سربراہ کانفرنس کے فیصلوں پر عمل درآمد ضروری ہے- (العربیہ)

انہوں نے  سلامتی کونسل سے اپیل کی کہ وہ یمن کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے رکن ملکوں کا ہنگامی اجلاس بلائے- 
عراق کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک بیرونی تعلقات میں توازن کے لیے کوشاں ہے- جی سی سی کی جانب سے سٹراٹیجک مکالمے کے ہر اقدام کا خیر مقدم کیا جائے گا- انہوں نے توجہ دلائی کہ عراق تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے، مشترکہ مفادات کے فروغ اور تعلقات مضبوط بنانے کے لیے سٹراٹیجک درجے کے معاہدے کا خواہش مند ہے- 
اجلاس میں شریک تمام فریقوں نے اس امر سے اتفاق کیا کہ درپیش حالات کا تقاضا ہے کہ تمام رکن ممالک چیلنجوں سے نمٹنے اور ہر سطح پر یکجہتی قائم کرنے کے لیے تعاون کریں-

شیئر: