Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افریقہ میں ویکسین کی کمی، ’وبا پر قابو پانے کی کوششوں کو دھچکہ لگ سکتا ہے‘

ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ’ویکسینیشن کے ہدف میں کمی اس وقت سامنے آئی ہے جب افریقہ نے اس ہفتے انفیکشن میں 80 لاکھ کی حد کو عبور کیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ ’کوویکس اتحاد کی جانب سے اپنی متوقع ترسیل کو روکنے کے بعد افریقہ کو اس سال کورونا ویکسین 47 کروڑ خوراکوں کی کمی کا سامنا ہے جس سے کورونا کی نئی اور مہلک شکلوں کا خطرہ بڑھ گیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو کانگو کے دارالحکومت برازولی میں ہفتہ وار بریفنگ میں عالمی ادارے کے افریقہ یونٹ نے کہا کہ ’اس سال کے آخر تک عالمی ادارہ صحت کے 40 فیصد ہدف کے برعکس براعظم کی صرف 17 فیصد آبادی کو ویکسین لگائی جائے گی۔‘
ڈبلیو ایچ او کے افریقہ کے ڈائریکٹر ماتشیدیسو مویتی نے کہا کہ ’حیران کن عدم مساوات اور ویکسین کی ترسیل میں بڑے وقفے سے افریقہ کے علاقوں کو ویکسین سے بچنے والے مختلف ویریئنٹس کی افزائش گاہوں میں تبدیل ہونے کا خطرہ ہے۔‘
’یہ پوری دنیا کو واپس بند کمرے میں دھکیل سکتا ہے۔‘
واضح رہے کہ عالمی قلت کی وجہ سے ویکسین کی خوراکوں کی منصفانہ ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے قائم کیا گیا کوویکس اتحاد منصوبے کے برعکس افریقہ کو ویکسین کی تقریباً 15 کروڑ کم خوراکیں بھیجے گا۔
ماتشیدیسو مویتی نے کہا کہ ’جب تک امیر ممالک کوویکس کو مارکیٹ سے باہر رکھیں گے، افریقہ ویکسینیشن کے اہداف سے محروم رہے گا۔‘
ڈبلیو ایچ او کے مطابق ’ویکسینیشن کے ہدف میں کمی اس وقت سامنے آئی ہے جب افریقہ میں رواں ہفتے کورونا کیسز 80 لاکھ سے زائد ہوگئے۔
ڈبلیو ایچ او افریقہ کا کہنا ہے کہ تقریباً 9 کروڑ 50 لاکھ خوراکیں افریقہ کو کوویکس کے ذریعے وصول ہونی تھیں لیکن ترسیل دوبارہ شروع ہونے کے باوجود افریقہ صرف 5 کروڑ لوگوں کو یا اپنی 3.6 فیصد آبادی کو ویکسین فراہم کرسکا ہے۔
واضح رہے کہ کوویکس کے تحت 92 پسماندہ ممالک اور علاقوں کو زیادہ خوش حال ممالک کی مالی اعانت سے مفت ویکسین فراہم کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

شیئر: