Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آفرز اور ڈسکاؤنٹ چیک کرنے کے لیے ’سیلز‘ ایپلی کیشن

’سیلز‘ ایپلی کیشن صارفین کو کئی اختیارات دیتی ہے(فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزارت تجارت نے سیزنل آفر اور ڈسکاؤنٹ کی توثیق کرنے کے طریقہ کار کا اعادہ کیا ہے جس میں صارفین کے بڑے چیلنج کے ڈیجیٹل حل کی وضاحت کی گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق وزارت تجارت کے ترجمان عبدالرحمن بن محمد الحسین نے کہا ہے کہ سٹورز کو ڈسکاؤنٹ دینے کے لیے لائسنس کی ضرورت ہوتی ہے اور اسے صارفین کے لیے واضح طور پر دکھانا ہوگا۔
وزارت کی طرف سے مقرر کردہ دیگر  تقاضوں میں کمی سے پہلے اور بعد میں ڈسکاؤنٹ اور مصنوعات کی قیمت کی شناخت کرنا شامل ہے۔ وزارت قیمتوں پر نظر رکھتی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی دھوکہ دہی یا گمراہ کن اشتہار نہ ہو۔
عبدالرحمن بن محمد الحسین نے کہا کہ  آفرز اور ڈسکاؤنٹ چیک کرنے کے لیے صارفین ’سیلز‘ ایپلی کیشن پر ڈسکاؤنٹ بار کوڈ سکین کر سکتے ہیں۔
ترجمان نے صارفین پر زور دیا کہ وہ وزارت کی ویب سائٹ یا ’معروف‘ پلیٹ فارم کے ذریعے آن لائن سٹور کے قابل اعتبار ہونے کو یقینی بنائیں تاکہ وہ دھوکہ دہی کا شکار نہ ہوں۔
شہزادی نورہ بنت عبد الرحمان یونیورسٹی  کی ایک طالبہ نے عرب نیوز کو بتایا کہ’ڈسکاؤنٹ چیک کرنے کے طریقہ کار میں اعتبار سب سے اعلی ہے اب یہ سٹیکرز کا معاملہ نہیں ہے جسے ایک یا دوسرے طریقے سے تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ یہ کٹوتی پہلے سے کہیں زیادہ قابل اعتماد ہو چکی ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سیلز‘ ایپلی کیشن صارفین کو کئی اختیارات دیتی ہے اور تمام عمر کے گروپ اسے آسانی سے استعمال کر سکتے ہیں۔
سعودی آرامکو کے سابق ملازم محمد مبارک نے کہا کہ انہیں کچھ سٹورز کی جانب سے دیے جانے والے ڈسکاؤنٹ پر شک تھا جبکہ اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ انہوں نے کبھی ’سیلز ‘ ایپلی کیشن استعمال نہیں کی ہے۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’مجھے بہت سے سٹورز میں کچھ غیر معقول ڈسکاؤنٹ پر حیرت تھی۔‘
ریاض چیمبر میں ای کامرس کمیٹی کے رکن فہد البقمی نے صارفین کو حقیقی ڈسکاؤنٹ کے بارے میں آگاہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’بطور صارف یقینی بننے کے لیے آپ کو ڈسکاؤنٹ پلیٹ فارم میں داخل ہونا ہو گا اور چیک کرنا ہو گا کہ آیا یہ  ڈسکاؤنٹ مجاز ہے۔‘
فہد البقمی نے سروس فراہم کرنے والوں کی طرف سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کو نوٹ کیا اور کہا کہ بہت سے لوگ فون پر لین دین مکمل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ یہ شاندار ہے۔ یہ نہ صرف تجارتی شعبے میں ہے بلکہ تعلیم، طب اور دیگر شعبوں میں بھی ہے۔ ‘
’یہ کاروباری افراد اور صارفین کو ایک دوسرے سے فائدہ اٹھانے کے زیادہ مواقع فراہم کرتا ہے۔ ڈیجیٹل حل کے ذریعے چیلنجز پر قابو پایا جا رہا ہے۔‘

شیئر: