Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے کورونا کا مقابلہ کرنے کے قابل بنایا، المعلمی

مملکت نے ڈیجیٹلائزیشن کو اپنی تکنیکی پیشرفت میں سب سے آگے رکھا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
اقوام متحدہ میں مملکت کے مستقل نمائندے عبداللہ المعلمی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے مضبوط ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے قومی اور نجی شعبوں کو کورونا وائرس کی مشکل صورتحال سے نمٹنے کے قابل بنایا۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب نے کہا  ہےکہ قومی تبدیلی کے لائحہ عمل کی روشنی میں مملکت کی تکنیکی ترقی نے شفافیت اور ڈیجیٹل کارکردگی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
عبداللہ المعلمی نے یہ تبصرہ حال ہی میں قائم ہونے والی عالمی تنظیم ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن (ڈی سی او) کے زیر اہتمام 'ایک مستحکم  ڈیجیٹل دور کی تشکیل' کے زیرعنوان منعقدہ  اعلیٰ سطحی تقریب کے دوران کیا۔
یہ تنظیم 'سب کے لیے ڈیجیٹل خوشحالی' کے مقصد کے حصول کے لیے کام کر رہی ہے۔
ڈیجیٹل تعاون تنظیم حکومتوں، نجی شعبے، بین الاقوامی اور غیر سرکاری تنظیموں اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے تاکہ ایک جامع ڈیجیٹل تبدیلی اور ڈیجیٹل صنعتوں کی ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔
اس تنظیم سے منسلک سات ممالک میں سعودی عرب ، بحرین ، اردن ، کویت ، نائیجیریا ، عمان اور پاکستان شامل ہیں۔ یہاں کی کل آبادی 480 ملین ہے جس میں سے 80 فیصد 35 سال سے کم عمرافراد ہیں۔
المعلمی نے کہا ہے کہ اس تنظیم کے دروازے کسی بھی نئے ممبر کے لیے کھلے ہیں۔ اس میں نوجوانوں، خواتین اور کاروباری افراد کو بااختیار بنانے اور ڈیجیٹل تبدیلی کو آگے بڑھانے کے یکساں اہداف ہیں۔

ڈیجیٹل تعاون تنظیم کا بنیادی مقصد سماجی خوشحالی کو فروغ دینا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

المعلمی نے اپنے تبصرے میں سعودی عرب  کی ڈیجیٹل کامیابیوں اور وبائی امراض کے دوران اس تنظیم کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
مستقل مندوب نے کہا کہ  انہوں نے دور دراز سے کام کرنے اور  کورونا وباء کے باعث اس نئی صورت حال کے مطابق ڈھلنے میں مدد کی ہے اور اب دنیا پہلے سے زیادہ تیزی سے ڈیجیٹل تبدیلی کی طرف گامزن ہے۔
ڈیجیٹلائزیشن ایسے مواقع مہیا کرتی ہے جو سرحد پار سہولت فراہم کرنے میں لازمی عنصر بناتے ہیں تاکہ ڈیجیٹل مستقبل مزید جامع ہو اور عالمی کوششیں اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹیکنالوجی سب کے لیے دستیاب ہو۔
سعودی عرب نے اس تنظیم کے رکن کی حیثیت سے خطے اور دنیا بھر میں ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کو تیز کیا ہے، قومی اور بین الاقوامی سطح پر ڈیجیٹل صلاحیتوں کو زیادہ سے زیادہ کرنے کا عزم جاری رکھے گا۔

اب دنیا پہلے سے زیادہ تیزی سے ڈیجیٹل تبدیلی کی طرف گامزن ہے۔ (فوٹو اے ایف پی)

عبداللہ المعلمی نے اس بات پر زور دیا ہےکہ ڈیجیٹل چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کثیر جہتی تعاون ضروری ہے۔ ممالک کو ڈیجیٹل دور میں ضم ہونے کی اپنی پوری صلاحیت کو استعمال کرنا چاہیے جو کہ بنیادی طور پر عالمی تعاون پر منحصر ہے۔
المعلمی نے کہا کہ ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن موجودہ مشکلات سے نمٹنے کے لیے ڈیجیٹل تعاون کو فروغ دینے پر زور دیتی ہے۔
ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے بنیادی مقاصد میں ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی خوشحالی کو فروغ دینا ہے۔
یہ تنظیم عالمی ڈیجیٹل کوششوں کو فروغ دینے کے لیے ایک مشتاق نمونہ تیار کرنے کی بھی کوشش کرتی ہے جو ہمیں تنظیم کے کوآرڈینیشن آفس کا ممبر بنا کر اپنے اہداف و مقاصد تک پہنچنے کے لیے تمام کوششیں کرنے کا موقع مہیا کرتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مملکت نے ڈیجیٹلائزیشن کو اپنی تکنیکی پیشرفت میں سب سے آگے رکھا ہے اور اس کے نتیجے میں متعدد نمایاں کامیابیوں نے سعودی عرب کو قابل ذکر پیش رفت کے قابل بنایا ہے۔
 

شیئر: