Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹوئٹر نے افغانستان کے متعدد سرکاری اکاؤنٹس سے بلیو بیجز ہٹا دیے

ایوان صدر سمیت متعدد وزارتوں کے اکاؤنٹس سے بلیو بیج ہٹائے گئے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر سکرین شاٹس)
امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر نے افغانستان میں حکومت کے زیراستعمال متعدد اکاؤنٹس سے تصدیق کے لیے لگائے جانے والے ’بلیو بیج‘ ہٹا دیے ہیں۔
افغان حکومت کے جن اکاؤنٹس سے ٹوئٹر نے بلیو بیجز ختم کیے ہیں ان میں افغان ایوان صدر ’ارگ‘ کا اکاؤنٹ بھی شامل ہے۔
طالبان کی جانب سے 15 اگست کو کابل کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سے اس اکاؤنٹ پر کوئی سرگرمی تو نہیں کی گئی تھی البتہ ڈسپلے پکچر اور کور فوٹو کو تبدیل کر کے اس میں ’اللہ اکبر‘ شامل کیا گیا تھا۔
ایوان صدر کے اکاؤنٹ پر صدر صدر اشرف غنی کی ویڈیوز، تصاویر اور پیغامات بھی اب تک موجود ہیں۔

افغان وزارت خارجہ، وزارت دفاع، داخلی امور اور خزانہ کے اکاؤنٹس سے بھی تصدیقی علامت کے طور پر استعمال ہونے والی ’بلیو ٹک‘ ختم کر دی گئی ہے۔
طالبان کی جانب سے اگست میں ملک کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد ان میں سے وزارت خزانہ اور وزارت داخلہ کے اکاؤنٹس پر مسلسل اپ ڈیٹس شیئر کی جا رہی ہیں تاہم دیگر اکاؤنٹس کو استعمال نہیں کیا گیا بلکہ ان پر اشرف غنی حکومت کے دور کی اپ ڈیٹس ہی موجود ہیں۔ 
سابقہ افغان حکومت کے زیراستعمال اندرون ملک اکاؤنٹس کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سفارتی مشن کے اکاؤنٹ سے بھی بلیو بیج ہٹایا گیا ہے۔ انڈیا میں افغان سفارتخانے کے زیراستعمال اکاؤنٹ سے بھی بلیو ٹک ہٹائی گئی ہے۔

طالبان نے اپنی حکومت کے قیام کے اعلان کے بعد جب مختلف وزارتوں اور دیگر شعبوں کے نمائندے مقرر کیے ہیں تو ان میں سے کئی نئے ٹوئٹر اکاؤنٹس کے ذریعے کام کر رہے ہیں جب کہ طالبان کی ترجمانوں سے تعلق رکھنے والے متعدد اکاؤنٹس پہلے سے ہی فعال ہیں۔
چند روز قبل یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ برطانیہ کی وزارت دفاع نے ایک ای میل کے ذریعے افغانستان میں ان کے لیے ترجمان کے طور پر کام کرنے والے 250 سے زائد افراد کا ڈیٹا عام کر دیا تھا۔ اس معاملے پر سامنے آنے والی اپ ڈیٹس میں برطانوی وزارت دفاع کا اقدام ’غلطی‘ قرار دیتے ہوئے سوال کیا گیا تھا کہ ڈیٹا لیک ہونے سے اب تک افغانستان میں موجود متعدد ترجمانوں کی زندگیوں کا خطرات لاحق ہوئے تو ذمہ داری کس کی ہو گی۔
ستمبر کے اوائل میں افغان حکومت کے ای میل اکاؤنٹس سے متعلق بھی ایک خبر سامنے آئی تھی جس میں بتایا گیا تھا گوگل نے افغان حکومت کے ای میل اکاؤنٹس لاک کر دیے ہیں۔
برطانوی خبررساں ادارے روئٹرز نے ای میل اکاؤنٹس سے متعلق خبر میں لاک کیے گئے اکاؤنٹس کی درست تعداد تو نہیں بتائی تھی البتہ معاملے سے واقف ذرائع کا حوالہ دے کر اکاؤنٹس کی بندش کی اطلاع دی تھی۔

شیئر: