Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیرون ملک مقیم پاکستانیز پاور آف اٹارنی اب گھر بیٹھ کر حاصل کر سکیں گے

نادرا ایک پاور آف اٹارنی کے لیے درخواست دہندہ سے 25 ڈالر فیس وصول کرے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ایک اور سہولت ان کی دہلیز پر پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانی بہت جلد گھر بیٹھ کر صرف 25 ڈالر فیس ادا کرکے پاور آف اٹارنی (اتھارٹی لیٹر) بنوا سکیں گے۔
اردو نیوز کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ، وزارت داخلہ اور نادرا نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے پاور آف اٹارنی کا نیا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس آٹومیشن نظام کے ذریعے پاور آف اٹارنی کا نظام آن لائن اور آٹومیشن پر ہوگا اور کسی کو سفارت خانے یا سرکاری دفاتر کے چکر نہیں کاٹنا پڑیں گے۔
صرف یہی نہیں بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کے اندر جس کو بھی اتھارٹی تفویض کر رہے ہوں گے اسے بھی کسی دفتر جانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی۔ اس نئے نظام کے تحت پاور آف اٹارنی کا پورا نظام آٹومیشن پر منتقل ہو جائے گا۔ اس طرح پاور آف اٹارنی کا دستاویزی سلسلہ ختم کر دیا جائے گا۔
اس حوالے سے وزارت خارجہ نے ضروری قانونی ترامیم کے لیے وفاقی کابینہ سے منظوری حاصل کر لی ہے جب کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آٹومیشن کا نظام تیار کرنے کے لیے نادرا کو 83 اعشاریہ تین ملین روپے کی تکنیکی گرانٹ فراہم کرنے کی منظوری بھی دے دی ہے۔
اردو نیوز کو دستیاب سرکاری دستاویز کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر پاور آف اٹارنی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے نادرا کو آٹومیشن کا نظام لانے کی ہدایت کی گئی۔
اس حوالے سے مشاورتی اجلاسوں میں معلوم ہوا کہ پاور آف اٹارنی کے لیے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بہت سی مشکلات اور رکاوٹوں کا سامنا ہے جن میں خاص طور پر وقت اور پیسے کا ضیاع سب سے اہم ہیں۔ اسی طرح بہت سے ممالک میں پاکستانی شہریوں کا ایک شہر سے سفر کرکے دوسرے شہر میں سفارت خانوں میں جانا پڑتا ہے جو ان کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے۔

بیرون ملک مقیم پاکستانی کسی وکیل سے پاور آف اٹارنی لکھواتے ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)

اس حوالے سے طے پایا کہ نادرا آٹومیشن ک نظام لائے گا جس پر ابتدائی کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ وزارت خارجہ وزارت قانون سے مشاورت کے بعد ضروری قانونی رکاوٹیں دور کرنے کے لیے رولز میں ترامیم کرے گی جو کہ مکمل کر لی گئی ہیں اور اس پر مزید مشاورت بھی جاری ہے تاکہ کسی قسم کی کوئی کمی باقی نہ رہے۔
اس حوالے سے معاملہ جب وفاقی کابینہ کے سامنے رکھا گیا تو وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے آٹومیشن کے نظام کے غلط استعمال کو روکنے کے حوالے سے کچھ تجاویز دیں جن پر اتفاق کرتے ہوئے ان پر عمل در آمد کے حوالے سے مزید مشاورت کی ہدایت کی گئی۔
پاور آف اٹارنی کا نیا نظام حتمی مرحلے پر پہنچنے پر نادرا اور وزارت خارجہ کے درمیان ایک معاہدہ طے پائے گا جس کے تحت نادرا ایک پاور آف اٹارنی کے لیے درخواست دہندہ سے 25 ڈالر فیس وصول کرے گا۔ یہ فیس بھی آن لائن ہی نادرا کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنا ہوگی۔

پاور آف اٹارنی کیا ہے؟

پاور آف اٹارنی ایک قانونی دستاویز ہے جس کے ذریعے ایک فرد کسی دوسرے فرد کو اپنی نمائندگی کا حق دیتا ہے اور ایسا بالخصوص قانونی معاملات یا دستاویزات کی تصدیق وغیرہ کے لیے کیا جاتا ہے۔

آٹومیشن نظام کے ذریعے پاور آف اٹارنی کا نظام آن لائن اور آٹومیشن پر ہوگا۔ (فوٹو: پک پیڈیا)

عموماً بیرون ملک مقیم پاکستانی کسی وکیل سے پاور آف اٹارنی لکھواتے ہیں اور سفارت خانے میں جا کر مجاز افسر کے سامنے اس پر دستخط کرتے ہیں اور پاکستان میں اس کو قانونی حیثیت دینے کے لیے سفارت خانے سے تصدیق کرواتے ہیں۔
پاور آف اٹارنی بنوانے کا طریقہ کار خاصا پیچیدہ اور وقت طلب ہے۔ اس کے لیے ہر ملک میں فیس الگ اور وکیلوں کی فیسیں الگ دینا پڑتی ہیں۔
سعودی عرب میں پاور اٹارنی کی کم از کم فیس 18 ریال جبکہ زیادہ سے 136 ریال ہے۔ یورپ میں پاور آف اٹارنی کی کم از کم فیس 16 اور زیادہ سے 48 یورو، امریکہ میں 8 سے 16 ڈالر،  انڈیا میں 300 سے 600 انڈین روپے ہے۔

شیئر: