Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شعبہ مساجد امور میں 200 سے زائد خواتین تعینات کی گئیں، امام کعبہ

مسجد الحرام کے امام اور جنرل پریزیڈنسی کے صدر ڈاکٹر عبد الرحمان السدیس نے کتاب میلے اور حرمین پویلین کا دورہ کیا۔ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی معاشرے میں خواتین کو زیادہ سے زیادہ مواقع دینے کی غرض سے جنرل پریزیڈنسی کی جانب سے اس سال دو سو سے زائد خواتین کو مملکت کی دو بڑی مساجد کے امور میں ملازمت دی گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض میں منعقد ہونے والے بک فیئر اور حرمین پویلین کے دورے کے موقع پر مسجد الحرام کے امام اور جنرل پریزیڈنسی کے صدر ڈاکٹر عبد الرحمان السدیس عام لوگوں سے ملے اور انہیں مساجد کے امور میں خواتین کو شامل کیے جانے اور ان کے کردار کے بارے میں بتایا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مملکت میں ہمارے پاس خواتین کے لیے ایک واضح راستہ موجود ہے اور اس کے ذریعے ہم نے ڈاکٹریٹ اور ماسٹرز ڈگری رکھنے والی بہنوں کو ایک موقع دیا ہے۔‘
ڈاکٹر عبد الرحمان السدیس کے مطابق ’ہم سعودی ویژن 2030 کے حوالے سے اپنی قیادت کے ساتھ کھڑے ہیں تاکہ خواتین اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ خواتین نے زبردست کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کو میڈیا میں اجاگر کیا جانا چاہیے۔‘
السدیس کو حرمین پویلین اور اس میں موجود سامان کے بارے میں بتایا گیا اور شاہ عبد العزیز کمپلیکس میں کعبے کے غلاف اور دوسرے سامان کے بارے میں بتایا گیا جبکہ خصوصی طور پر غلاف کی تیاری کے مراحل، بُنائی، رنگنے کے ساتھ ساتھ مخطوطات اور سائنسی قلمی نسخوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

10 روزہ کتاب میلے میں ایک ہزار سے زائد اشاعتی اداروں نے شرکت کی۔ (فوٹو: عرب نیوز)

اس موقع پر ڈاکٹر عبد الرحمان السدیس کا کہنا تھا کہ ’مملکت کی تشکیل میں خواتین نے تاریخی کردار ادا کیا، آج مملکت ویژن 2030 کے لیے پوری طرح پرعزم ہے کہ خواتین کو اسلامی اقدار اور قومی شناخت کے مطابق خود مختار بنایا جائے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آج پریزیڈنسی کے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے ارکان میں 90 فیصد نوجوان ہیں۔‘
اگست میں ڈاکٹر عبد الرحمان السدیس نے ڈاکٹر النود البود اور ڈاکٹر فاطمہ الرشود کو اپنے آفس میں اسسٹنٹس کے طور پر تعینات کیا جبکہ ادارے کی دیگر اہم اسامیوں پر بھی خواتین کو بھرتی کیا گیا۔

ڈاکٹر عبد الرحمان السدیس کا کہنا تھا کہ ’مملکت کی تشکیل میں خواتین نے تاریخی کردار ادا کیا۔' (فوٹو: عرب نیوز)

اس حوالے سے ڈاکٹر عبد الرحمان السدیس کہتے ہیں کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کو اسلامی احکامات اور اپنی قیادت کی جانب سے اختیار کیے جانے والے طریقہ کار کے مطابق ان کا جائز مقام دیں۔‘
مذکورہ کتاب میلے کو خطے کا سب سے بڑا بک فیئر سمجھا جاتا ہے اور 10 روزہ میلے میں ایک ہزار سے زیادہ اشاعتی اداروں نے حصہ لیا۔

شیئر: