Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبارٹری، ایکسرے اور فزیوتھراپی کے شعبوں میں سعودائزیشن کا فیصلہ

فیصلے کا آغاز اپریل 2022 سے کیا جارہا ہے( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی انجینئر احمد الراجحی نے طبی امور کے مزید دو شعبوں میں سعودائزیشن کی حد مقرر کی ہے۔
سعودائزیشن کا اطلاق مرحلہ وار طور پر کیا جائے گا جس کا آغاز اپریل 2022 سے کیا جارہا ہے۔ نئے فیصلے کے مطابق میڈیکل لیب و شعبہ جات کے علاوہ طبی آلات کے شعبوں میں مرحلہ وار سعودائزیشن کی جائے گی۔
سبق نیوز کے مطابق وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی انجینئراحمد سلمان الراحجی نے سعودائزیشن کے لیے جن دوشعبوں کا اعلان کیا ہے ان میں پہلا شعبہ لیبارٹری، ایکسرے، فزیوتھراپی اور میڈیکل نیوٹریشن کا شعبہ شامل ہے۔ ان شعبوں میں سعودائزیشن مملکت کے تمام ریجنز میں کی جائے گی۔
وزارت افرادی قوت نے سعودائزیشن کے لیے اسپیشلسٹ کی ماہانہ بنیادی تنخواہ 7 ہزار ریال جبکہ ٹیکنیشن کےلیے 5 ہزار ریال مقرر کی ہے۔
ان شعبوں میں مقررہ مدت میں سعودائزیشن کا ہدف مجموعی کارکنوں کا 60 فیصد رکھا گیا ہے ـ طبی ادارے میں مندرجہ بالا شعبے میں 100 کارکن ہونے کی صورت میں 60 سعودیوں کو روزگار فراہم کرنا لازمی ہو گاـ 
وزارت کے مطابق سعودائزیش کے لیے دوسرا شعبہ طبی آلات اور ان کی تیاری و فروخت شامل ہے۔ اس شعبے میں سعودائزیشن کے پہلے مرحلہ میں 40 فیصد جبکہ دوسرے مرحلے میں 80 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔
طبی آلات کی تیاری کےاداروں میں پہلے مرحلے میں 30 فیصد جبکہ دوسرے مرحلے میں 50 فیصد کی حد مقرر کی گئی ہے۔
اس شعبے میں گریجویٹ انجینئرز کی کم از کم تنخواہ 7 ہزار ریال جبکہ ڈپلومہ ہولڈر ٹیکنیشنز کی 5 ہزار ریال مقرر کی گئی ہے۔
واضح رہےان شعبوں میں سعودائزیشن کے فیصلے سے 8 ہزار 500 سعودیوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے جس سے بے روزگاری کی شرح میں بھی نمایاں کمی ہوگی۔
 وزارت کا کہنا ہے کہ مقررہ ڈیڈ لائن کے بعد سعودائزیشن کے قانون پرعمل نہ کرنےوالوں کو سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

شیئر: