Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی کا میگنفی سائنس مرکز، ’سائنس کو عام فہم اور مقبول بنانے کی کوشش ہے‘

داؤد فاؤنڈیشن کے ناظمِ اعلٰی فصیح الدین بیابانی کے مطابق اس مرکز کے ذریعے سائنسی سوچ پروان چڑھے گی۔ فوٹو: اردو نیوز
کراچی کی اہم ترین شاہراہ آئی آئی چندریگر روڈ سے متصل ریلوے سٹیشن کے عقب میں متعدد گودام ہیں جہاں سارا دن مزدوروں اور مال بردار گاڑیوں کا رش رہتا ہے، گوداموں کے بوسیدہ دروازوں کے بیچ پرانے طرزِ تعمیر کا ایک منفرد اور نسبتاً نیا داخلی دروازہ ہر گزرنے والے کی توجہ اپنی مبذول کر لیتا ہے۔ عمارت میں داخل ہوں تو عقدہ کھلتا کہ تجسّس ختم نہیں ہوا، یہ تو محض شروعات ہیں۔
1988 میں تعمیر کردہ فصیل نما داخلی دروازہ عبور کرنے پر سامنے احاطے میں نئی تعمیر کردہ کثیر المنزلہ پر شکوہ عمارت پر نظر پڑتی ہے۔ ماضی کے جھروکوں سے جھانکتا یہ ہے داؤد فاؤنڈیشن کا میگنفی سائنس مرکز، جہاں غیر رسمی اور تجرباتی طریقوں سے سائنسی معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔
یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا اور واحد مرکز ہے جسے خاص طور سائنسی مشاہدوں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ تین منزلوں پر مشتمل اس عمارت کی ہر منزل کو منفرد اور اچھوتے انداز سے ڈیزائن کیا گیا ہے جہاں سینکڑوں مستقل انٹریکٹیو نمائشی مقامات، سائنس کے عملی مظاہروں اور تعلیمی منصوبے نمائش پر لگائے گئے ہیں۔
میگنفی سائنس مرکز کو حال ہی میں عام لوگوں کے لیے تجرباتی بنیادوں پر کھولا گیا ہے، جب کہ اس کا باقاعدہ افتتاح ہونا ابھی باقی ہے۔ نہ صرف بچے بلکہ ہر عمر کے افراد اس مرکز میں انتہائی دلچسپی لے رہے ہیں۔
داؤد فاؤنڈیشن کے ناظمِ اعلٰی فصیح الدین بیابانی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اس جامع اور غیر رسمی مرکز کا بنیادی مقصد یہاں آنے والوں کو دلچسپ انداز میں سائنسی عمل میں شامل کر کے ان کی سائنسی سوچ کو پروان چڑھانا ہے تا کہ وہ روزمرہ کے سائنسی مظاہر کا مشاہدہ، ان کے پسِ پردہ عوامل پر تحقیق اور کارگزاری کی سمجھ بوجھ حاصل کر سکیں۔‘

انتظامیہ کے مطابق میگنفی سائنس مرکز ہفتے کے ساتوں دن کھلا رہے گا۔ فوٹو: اردو نیوز

میگنفی سائنس مرکز کی ہر منزل مختلف اور منفرد سائنسی موضوعات کے مشاہدے اور ان عوامل کی سادہ و آسان تشریح کے لیے وقف ہے۔ ان موضوعات میں انسانی جسم، روشنی، فریبِ نظر، نقل و حمل، قوت و حرکت اور قابلِ تجدید توانائی جیسے سائنسی موضوعات کا مفصّل احاطہ کیا گیا ہے۔ علاؤہ ازیں، مرکز کے گراؤنڈ فلور پر تمر کے جنگلات کے ماحولیاتی نظام کا عملی مشاہدہ پیش کیا گیا ہے۔

یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا اور واحد مرکز ہے جسے خاص طور سائنسی مشاہدوں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ فوٹو: اردو نیوز

فصیح الدین کا کہنا تھا کہ ’اس مرکز کے ذریعے سائنسی تصورات اور اصولوں کو بہتر انداز میں سمجھا کر عوام میں سائنس کو مقبول بنانے اور ان میں تنقیدی سوچ اور مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت بڑھانے کی کوشش کی گئی ہے۔‘
اپنے پانچ اور سات سالہ بیٹوں کے ہمراہ میگنفی سائنس مرکز آئے ایڈووکیٹ محمد عدیل کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایسی جگہ پہلے کہیں نہیں تھی، بیرون ممالک جا کر ہی ایسی سہولیات میسر آتی تھیں، لیکن یہ ایک خوش آئند اقدام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچے اس مرکز میں خاصی دلچسپی لے رہے، یہ انہیں تعلیم اور تربیت دینے کے لیے انتہائی مفید جگہ ہے۔

مرکز کے گراؤنڈ فلور پر تمر کے جنگلات کے ماحولیاتی نظام کا عملی مشاہدہ پیش کیا گیا ہے۔ فوٹو: اردو نیوز

انتظامیہ کے مطابق یہ مرکز ہفتے کے چھ دن کھلا رہے گا۔ مرکز میں داخلے کی فیس پیر تا جمعرات فی کس 700 روپے ہے، جبکہ سنیچر اور اتوار کو فیس 800 فی کس ہوگی، تاہم دو سال سے کم عمر کے بچے اس فیس سے مستثنیٰ ہیں۔
فصیح الدین کے مطابق اس مرکز کو بغیر منافع کے چلایا جائے گا۔ 
مستقبل میں میگنفی سائنس مرکز میں اوپن ورکنگ سپیس بھی بنائے جائے کا پلان ہے، جبکہ بچوں کے لیے سالگرہ جیسے چھوٹے ایونٹس بھی منعقد کیے جا سکیں گے۔

شیئر: