Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا فیکٹری ورکرز بھی براہ راست سعودی عرب آسکتے ہیں؟

جرمانے کی ادائیگی کے بعد دوبارہ خروج نہائی سٹمپ کرایا جاسکتا ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن سے اقاموں کی تجدید، خروج و عودہ اور سفری پابندیوں کے حوالے سے سوالات کا سلسلہ جاری ہے۔
ایک شخص نے محکمہ پاسپورٹ سے دریافت کیا کہ ’کیا فیکٹری ورکروں کو بھی براہ راست مملکت آنے کی اجازت دی گئی ہے؟‘
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے یکطرفہ سفری پابندی کے زمرے میں جو ممالک ہیں وہاں سے براہ راست آنے کے لیے مشروط اجازت دی گئی ہے جن میں وہ افراد شامل ہیں جنہوں نے کورونا سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی دونوں خوراکیں مملکت میں ہی لگوائی ہوں اور توکلنا پر ان کا سٹیٹس امیون ہوـ
علاوہ ازیں شعبہ تعلیم سے منسلک افراد کو بھی خصوصی اجازت جاری کی گئی ہے جن میں سکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں کے علاوہ فنی تعلیمی اداروں اور انسٹی ٹیوٹس سے تعلق رکھنے والے اہلکار اور ان کے اہل خانہ شامل ہیں۔
محکمہ جوازات کا مزید کہنا تھا کہ ’حکام کی جانب سے دیگر زمروں کے حوالے سے تاحال کوئی احکامات صادر نہیں ہوئے جیسے ہی اس بارے میں احکامات صادر ہوں گے جوازات کے آفیشل پیجز پر ان کے بارے میں تفصیلات جاری کردی جائیں گی۔‘
واضح رہے کہ جمعرات کے روز پاکستان سمیت ان ممالک کے اقامہ ہولڈرز جو اپنے ملکوں میں گئے ہوئے ہیں اور کورونا کی وجہ سے عائد یک طرفہ سفری پابندی کے باعث مملکت نہیں آسکتے ان کے لیے خصوصی اعلان کیا گیا ہے جس کے تحت شعبہ تعلیم سے تعلق رکھنے والے افراد اور سعودی عرب میں سکالر شپ پر زیر تعلیم طلبہ کو خصوصی اجازت دی ہے کہ وہ براہ راست مملکت آسکتے ہیں، تاہم انہیں پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ منظور شدہ طبی اداروں سے حاصل کرنا ہو گی جو مملکت سفر سے 72 گھنٹے سے زیادہ پرانی نہ ہوـ
 ایک اور شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پردریافت کیا کہ ’کارکن کا خروج نہائی لگایا تھا مگر ان کے ملکی حالات کی وجہ سے  سفری پابندی کے باعث وہ جا نہیں سکے اور فائنل ایگزٹ کی مدت ختم ہو گئی ہے کیا کیا جائے؟
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’خروج نہائی کی انتہائی مدت 60 دن ہوتی ہے اس دوران اگر سفر نہ کرنا ہو تو مدت ختم ہونے سے قبل اسے منسوخ کرانا ضروری ہے بصورت دیگر 1000 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہےـ

ہروب کینسل کرانے کےلیے جوازات کے ابشر پورٹل پر خصوصی سہولت فراہم کی گئی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

واضح رہے خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزہ حاصل کرنے کے بعد 60 دن کی اضافی مدت ملتی ہے اس دوران اگر سفر نہ کیا جائے اور مدت ختم ہوجائے تو جرمانہ عائد کیاجاتا ہے جس کی ادائیگی کے بعد ہی سسٹم میں کارکن کی فائل کھولی جاسکتی ہےـ
جرمانے کی ادائیگی کے بعد دوبارہ خروج نہائی اسٹمپ کرایا جاسکتا ہے تاہم اس کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کارآمد ہوـ
 ہروب کے قانون کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’گھریلو کارکن کا ہروب لگایا مگر 15 دن کے اندر ابشر کے ذریعے کینسلیشن کی کارروائی کی تاحال کوئی جواب نہیں ملا کیا کریں؟‘ 
اس بارے میں جوازات کا کہنا تھا کہ ہروب کینسل کرانے کےلیے جوازات کے ابشر پورٹل پر خصوصی سہولت فراہم کی گئی ہے جو ’تواصل ‘ کے ذریعے حاصل کی جاسکتی ہےـ
جوازات کی سروس تواصل اس لیے جاری کی گئی تھی کہ لوگوں کو گھر بیٹھے جوازات کی وہ خدمات فراہم کی جاسکیں جو خود کار طریقے سے انجام نہیں دی جاسکتیں۔
تواصل سروس کو استعمال کرتے ہوئے صارف اپنے ساتھ پیش آنے والی دشواریوں کو بیان کرکے مسئلے کو حل کرسکتا ہے اس کے لیے جوازات کے دفترجانے کی ضرورت نہیں ہوتیـ 

شیئر: