Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اہلیہ نے سائنو فارم ویکسین لگائی ہے مملکت واپسی کیسے ہوگی؟

باری آنے پر ہر شخص کے اقامے اور خروج وعودہ میں توسیع ہوگی (فائل فوٹو: عرب نیوز)
جوازات کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بیشتر سوالات کورونا کے باعث ممنوعہ ممالک سے سفری پابندیوں کے حوالے سے کیے جا رہے ہیں۔
ایک شخص کی جانب سے پوچھا گیا کہ ’اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں 31 جولائی کو ہونے والی توسیع کے بعد تاحال کوئی توسیع نہیں ہوئی جبکہ میرے دوسرے دوستوں کے اقامے کی مدت میں نومبر تک توسیع ہو گئی ہے کیا کروں؟ 
جوازات کا کہنا تھا کہ ممنوعہ ممالک سے تعلق رکھنے والے اقامہ ہولڈرز جو اپنے ملک میں ہیں اور براہ راست مملکت نہیں آسکتے ان کی سہولت کے لیے حکومت کی جانب سے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات صادر کیے جاچکے ہیں۔
جوازات کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ ممالک میں گئے ہوئے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات صادر ہونے کے بعد ہی ان پرعمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔ 
اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع مرحلہ وار کی جارہی ہے۔ ہر شخص کی باری آنے پر اس کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں 30 نومبر 2021 تک توسیع کردی جائے گی ـ 
واضح رہے مملکت میں کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر پاکستان سمیت متعدد ممالک سے براہ راست مملکت آنے والوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
پابندی عائد کیے جانے کے بعد سعودی حکومت نے ایسے تارکین اور ان کے اہل خانہ کے لیے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کا اعلان کیا تاکہ انہیں خصوصی رعایت دی جاسکے۔ 
خصوصی رعایت کے تحت ممنوعہ ممالک سے تعلق رکھنے والے غیر ملکیوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع مرحلہ وار طریقے سے کی جائے گی۔ سعودی محکمہ پاسپورٹ اور نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے اشتراک سے توسیع پرعمل درآمد جاری ہے۔
سعودی محکمہ پاسپورٹ سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’اہلیہ نے سائنو فارم ویکسین لگائی ہے سعودی عرب کس طرح آ سکتی ہیں؟ 
جوازات کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ سفری پابندی والے ممالک کے حوالے سے متعلقہ اداروں نے جن ممالک سے براہ راست مسافروں کی آمد پر پابندی عائد کی ہے ان کے لیے مشروط اجازت بھی دے دی گئی ہے جس کے مطابق ایسے افراد جنہوں نے مملکت میں ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہیں وہ براہ راست مملکت آسکتے ہیں۔ 
تاہم وہ افراد جنہوں نے مملکت میں منظور شدہ ویکسین کے علاوہ دوسری ویکسین لگائی ہے اور وہ مملکت آنا چاہتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ کسی ایسے ملک میں 14 دن قیام کریں جہاں سے مسافروں کے مملکت آنے پر پابندی نہیں ـ ایسے افراد  مملکت آنے کے بعد بوسٹر ڈوز لگوائیں گے اور یہاں آنے کے بعد کورونا ٹیسٹ کرائیں گےـ ٹیسٹ منفی آنے پر انہیں ہاؤس آئسولیشن سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔ 
 ایک اور شخص کی جانب سے دریافت کیا گیا ’کیا 30 نومبر کے بعد بھی اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع ہو گی‘ ؟ 
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ پابندی یا اقامہ کی مدت میں توسیع کے احکامات ایوان شاہی سے جاری ہوتے ہیں ـ تاحال اس حوالے سے کوئی احکامات صادر نہیں ہوئےـ اگر اس بارے میں احکامات جاری ہوئے تو محکمہ پاسپورٹ کے سرکاری ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کی اطلاع پہنچا دی جائے گی۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: