Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدالتی نوٹس ڈیجیٹل ذرائع سے ارسال کیے جاسکتے ہیں

زیرحراست افراد کو ڈیجیٹل ذریعے سے سمن نہیں بھیجا جاسکتا (فوٹو، ٹوئٹر)
پبلک پراسیکیوشن کا کہناہے کہ فوجداری مقدمات میں فریق مخالف کو مطلع کرنے کےلیے ڈیجیٹل ذرائع استعمال کیے جاسکتے ہیں ـ
سبق نیوز نے پبلک پراسیکیوشن کے ٹوئٹر  پر جاری اطلاع کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ قانون کے مطابق فوجداری مقدمات میں فریق مخالف کو عدالتی سمن یا فیصلے کے بارے میں مطلع کرنے کے لیے روایتی طریقے کے علاوہ ڈیجیٹل ذرائع بھی اختیار کیے جاسکتے ہیں ـ
پراسکیوشن کی جانب سے فراہم کی گئی اطلاع میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ طریقہ کسی بھی کیس میں گرفتار قیدی پر لاگو نہیں ہوگا ـ
واضح رہے عدالتی مقدمات میں قانون کے مطابق فریق مخالف کو سمن ارسال کرنے کا روایتی طریقہ پولیس یا علاقے کا کونسلر ہوتا ہے علاوہ ازیں مدعی براہ راست بھی فریق مخالف کو سمن یا عدالت نوٹس دے سکتا ہے تاہم اس کے لیے لازمی ہے کہ فریق مخالف سمن یا نوٹس کی وصولی فراہم کی جائے ـ
ڈیجیٹل ذرائع استعمال کرتے ہوئے نوٹس یا سمن بھیجنے سے وصولی کا طریقہ کار بھی ازخود رجسٹرہوجاتا ہے جسے عدالت میں باسانی ثابت کیاجاسکتا ہے ـ   

شیئر: