Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برٹش ایمبیسی میں فارغ التحصیل طلبا کے لیے سٹڈی یوکے ایوارڈ تقریب

سٹڈی یوکے ایلومنی ایوارڈ 2022 کے لیے درخواستیں دی جا سکتی ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)
برطانوی سفارت خانہ اور برٹش قونصل نے گزشتہ روز بدھ کو برطانوی سفیر نیل کرامپٹن کی میزبانی میں ریاض میں ہونے والی ایوارڈ تقریب میں سعودی عرب میں سٹڈی یوکے ایلومنی ایوارڈز2020-2021 حاصل کرنے فارغ التحصیل طلبا کا اعلان کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس تقریب میں برطانیہ سے تعلیم حاصل کرنے والے جدہ، ریاض، دہران، قصیم اور ثول کے سابق طلباء کو بزنس پروفیشنلز، کاروباری افراد اور کمیونٹی لیڈرز کے طور پر ان کی شاندار کامیابیوں اور برطانیہ اور سعودی عرب کے مابین باہمی تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم شراکت کے لیے منتخب کیا گیا۔

تقریب میں جدہ، ریاض، دہران، قصیم اور ثول کے سابق طلباء شامل تھے۔(فوٹو سعودی گزٹ)

سٹڈی یوکے ایلومنی ایوارڈ 2022 کے لیے29 اکتوبر2021 تک درخواستیں جمع کروائی جا سکتی ہیں۔
یہ ایوارڈ برٹش قونصل اور یوکے یونیورسٹیز نےبرطانیہ سے باہر کسی بھی ملک میں رہنے والے سابق طلباء کے لیے پیش کیے ہیں جنہوں نے برطانیہ میں تعلیم حاصل کی ہے۔
 اس کے اہل وہ طالب علم ہیں جنہوں نے اپنی ڈگری کا کم ازکم ایک ٹرم یا سمسٹربرطانیہ کی کسی سرکاری یونیورسٹی یا الحاق شدہ ادارے سے مکمل کیا ہے۔
اس کے علاوہ ایسے سٹوڈنٹس جنہیں برطانیہ کی کسی یونیورسٹی نے گزشتہ 15سال میں یوکے کی ڈگری دی ہے۔

ڈگری کا ایک سمسٹر یوکے سے مکمل کرنے والے طلبہ ایوارڈ کے اہل ہیں۔ (فوٹو سعودی گزٹ)

ایوارڈز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی سفیرنے کہا کہ مجھےاس سال7 ویں سٹڈی یوکے ایلومنی ایوارڈ تقریب کی میزبانی کرنے پر خوشی ہے اور مجھے بہت سی کامیاب سعودی خواتین اور مردوں سے ملاقات کا موقع ملا ہے جو اپنے کام، پیشے اور سوشل سرکل میں اپنی قیادت کے وژن کے حصول کے لیے معاشی کامیابی اور سماجی اثرات کو فروغ دینے میں پیش پیش ہیں۔
برطانوی سفیر نے کہا کہ یہ پروقار بین الاقوامی ایوارڈ برطانیہ کی اعلیٰ تعلیم اور سعودی طلباء کی اعلیٰ کامیابیوں کو سراہتا ہے جنہوں نے برطانیہ میں تعلیم حاصل کی اور اپنی اس تعلیم سے مثبت اثرات پیدا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان وسیع شراکت داری کی عکاسی کرتا ہے۔ میں تمام فائنلسٹ اور فاتحین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے والے سعودی افراد کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں۔ جنہوں نے ایوارڈز کے لیے درخواستیں دیں تاکہ نہ صرف ان کی کامیابی کو سراہا جا سکے بلکہ ان کی کامیابی سے متاثر ہوکر دوسرے طلباء مزید محنت کریں۔
 

شیئر: