Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں مقیم تارکین کے اہل خانہ پرعائد ماہانہ فیس کم ہو رہی ہے؟

 غیر ملکیوں کے اہل خانہ پر عائد فیس میں ہر سال 100 ریال کا اضافہ ہوتا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
ایک شخص نے مملکت میں مقیم تارکین کے اہل خانہ پرعائد ماہانہ فیس کے حوالے سے دریافت کیا ہے کہ ’سوشل میڈیا پر فیملی فیس کے حوالے سے باتیں گشت کر رہی ہیں کہ فیملی فیس 400 ریال ماہانہ سے کم کر کے 100 ریال کی جا رہی ہے، اس میں کہاں تک حقیقت ہے؟‘
سعودی عرب میں اس حوالے سے تاحال کوئی پیش رفت کی اطلاع نہیں، سوشل میڈیا پر چلنے والی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہےـ متعلقہ ادارے کا کہنا ہے کہ سرکاری سطح پر اس بارے میں فیصلہ ہونے پر سرکاری پلیٹ فارم پر ہی مطلع کیا جائے گاـ 
واضح رہے کہ مملکت میں جولائی 2017 سے غیر ملکیوں کے اہل خانہ پر ماہانہ بنیاد پر فیملی فیس عائد کی گئی تھی جو سال 2017 کے لیے 100 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی گئی تھی۔
فیس میں ہر برس ایک سو ریال کا اضافہ کیا جاتا رہا ہےـ
فیملی فیس کے بارے میں متعلقہ اداروں کی جانب سے جاری چارٹ کے مطابق سال 2018 میں فیس 200 ریال ماہانہ، سال 2019 میں 300 اور جولائی 2020 میں فیملی فیس 400 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی جاتی رہی ہےـ
تاہم فیملی فیس کا سلسلہ جاری ہے اس بارے میں حتمی طور پر کسی قسم کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
بیرون ملک سے ایک شخص نے دریافت کیا ہے کہ ’جن کے اقاموں کی مدت میں  جولائی 2021 کے بعد توسیع  نہیں ہوئی ان کا کیا ہوگا؟‘ 
اس حوالے سے جوازات کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوان شاہی کی جانب سے مملکت کے اقامہ ہولڈرز وہ غیر ملکی جو کورونا کی وجہ سے اپنے ملکوں کو گئے ہوئے ہیں، ان کے اقامے و خروج وعودہ کی مدت میں 30 نومبر 2021 تک مفت توسیع کر دی جائے گی۔

مملکت میں موجود تارکین کے اقامے کی تجدید پرانے طریقے سے ہوگی۔ فوٹو اے ایف پی

توسیع کے حوالے سے سعودی محکمہ پاسپورٹ جوازات اور نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے تعاون سے غیر ملکیوں کے اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا عمل جاری ہےـ 
مملکت سے باہر گئے ہوئے وہ غیر ملکی جن کا تعلق ان ممالک سے ہے جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پر پابندی عائد ہے، ان کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کی جا رہی ہے۔ تاہم بعض افراد کا خیال ہے کہ ممنوعہ ممالک سے تعلق رکھنے والے وہ تارکین جو مملکت میں مقیم ہیں ان کے اقامے کی مدت میں بھی توسیع کی جائے گی۔
اس حوالے سے جوازات کی جانب سے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ممنوعہ ممالک سے تعلق رکھنے والے وہ تارکین جو مملکت میں مقیم ہیں وہ اس زمرے میں شامل نہیں، وہ تارکین جو مملکت میں مقیم ہیں ان کے اقامے کی تجدید اسی طرح ہوگی جیسے پہلے ہوا کرتی تھی۔
اقامے اور خروج و عودہ کی مدت میں مفت توسیع صرف ان تارکین کے لیے ہے جن کا تعلق ممنوعہ ممالک سے ہے اور وہ خروج و عودہ پر اپنے ملک گئے ہوئے ہیں جہاں سے براہ راست مملکت آنے پرپابندی عائد ہے۔

شیئر: