Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ تاریخیہ منصوبے کے دوران ملنے والا قدیم فن پارہ

جدہ تاریخیہ کی تجدید کا منصوبہ زیر تکمیل ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن فرحان نے جدہ تاریخیہ کی تجدید کے منصوبے کے دوران دریافت ہونے والے فن پارے کی تصاویر جاری کی ہیں ، یہ فن پارہ  1981 کا ہے۔ 
عکاظ اخبار کے مطابق ان دنوں جدہ تاریخیہ کی تجدید کا منصوبہ زیر تکمیل  ہے۔ اس دوران ایک تجارتی عمارت اور کارنر شاپس کے انہدام کے دوران سعودی آرٹسٹ عبدالحلیم رضوی کے 1981 میں تیار کردہ فن پارہ دریافت ہوا ہے۔
عبدالحلیم رضوی 1939 میں پیدا ہوئے اور ان کی وفات 2006 میں ہوئی تھی۔

فن پارہ سعودی آرٹسٹ عبدالحلیم رضوی کا ہے( فوٹو ٹوئٹر)

ان کا شمار تجریدی آرٹ کے بانیان میں ہوتا ہے۔ جدید ترین عرب آرٹ کے نمایاں ترین فن کاروں میں سے ایک ہیں۔ یہ پہلے فن کار ہیں جنہوں نے سعودی عرب کی تاریخ میں آرٹ نمائش منعقد کی۔ انہوں نے 1965 کے دوران جدہ میں آرٹ نمائش سجائی تھی۔ 
عبدالحلیم رضوی پہلے سعودی تجریدی آرٹسٹ تھے جنہیں تعلیم کے لیے سکالر شپ پر بیرون مملکت بھیجا گیا تھا۔ یہ یورپی کالج سے  ڈگری لینے والے بھی پہلے آرٹسٹ ہیں۔ 

عبدالحلیم رضوی پہلے سعودی تجریدی آرٹسٹ تھے( فوٹو ٹوئٹر)

انہوں نے آرٹ اور آرٹسٹوں پر کام کرنے والا پہلا مرکز قائم کیا۔ جس کا نام مرکز الفنون الجمیلہ ہے۔ اس کا افتتاح 1968 کے دوران جدہ میں ہوا تھا۔
اس مرکز نے ضیا عزیز اور طہ الصبان جیسے ممتاز سعودی فن کاروں پر غیرمعمولی اثرات ڈالے ہیں۔ 

شیئر: