Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کالعدم تحریک لبیک پر پابندی ہٹانے کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال

سمری میں تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ کالعدم  کا لفظ ہٹانے اور پابندیاں ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان کا نام کالعدم تنظیم کی فہرست سے نکالنے کی سمری وفاقی کابینہ کو بھیج دی ہے۔
سمری میں تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ کالعدم  کا لفظ ہٹانے اور پابندیاں ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اردو نیوز کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے ٹی ایل پی کا نام کالعدم تحریک کی فہرست سے نکالنے کی سفارش سرکولیشن سمری کے ذریعے آج شام ارسال کی ہے۔
مقامی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک کا نام کالعدم تنظیم کی فہرست سے نکالنے کی منظوری دیدی ہے تاہم وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’تاحال کابینہ کی جانب سے منظوری نہیں دی گئی، سرکولیشن سمری کی منظوری 24 گھنٹے بعد ہوتی ہے۔‘
خیال رہے کہ پنجاب کابینہ نے تحریک لبیک کا نام کالعدم تنظیم کی فہرست سے نکالنے کی سفارش کی تھی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ ہفتے تحریک لبیک کے ساتھ کیے گئے خفیہ معاہدے کے تحت تحریک لبیک پاکستان پر پابندیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کسی بھی اہم اور فوری نوعیت کے مسئلے کی کابینہ سے منظوری کے لیے  سرکولیشن سمری ارسال کی جاتی ہے جس کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرنا ضروری نہیں ہوتا۔ سرکولیشن سمری کے تحت 24 گھنٹوں کے اندر جواب موصول نہ ہونے کی صورت میں سمری منظور تصور کی جاتی ہے۔
خیال رہے جمعے کو  پنجاب کی کابینہ نے کالعدم تنظیم تحریک لبیک پر پابندی ہٹانے کی سفارش کردی تھی جس کے بعد صوبائی وزارت قانون نے اس فیصلے سے وفاقی حکومت کو آگاہ کر دیا تھا۔  
اس حوالے سے تین روز قبل وزارت داخلہ نے سمری صوبائی کابینہ کو ارسال کی تھی جس میں کہا گیا تھا ’تحریک لبیک کا نام کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تمام وزرا تین روز کے اندر اس سمری پر اپنی رائے دیں اگر نہیں دیں گے تو ان کا جواب ہاں میں تصور کیا جائے گا‘  
وزارت داخلہ کی اس سمری کو جمعرات چار نومبر کو صوبائی کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا تھا تاہم آخری وقت میں کابینہ کا اجلاس ’ناگزیر وجوہات‘ کی بنا پر موخر کر دیا گیا تھا۔

جمعے کو  پنجاب کی کابینہ نے کالعدم تنظیم تحریک لبیک پر پابندی ہٹانے کی سفارش کردی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

جس کے بعد تمام وزرا کو انفرادی طور پر یہ سمری ارسال کر دی گئی تھی۔  
اس سے پہلے رواں سال کے شروع میں جب تحریک لبیک پر پابندی عائد کی گئی تو پہلے پنجاب حکومت کی جانب سے اس کی سفارش وفاقی حکومت کو کی گئی تھی جس نے کابینہ کے اجلاس میں اس کو منظور کرتے ہوئے ٹی ایل پی پر پابندی عائد کی تھی۔  
وزارت قانون کے ایک اعلی عہدیدار نے اردو نیوز کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ تنظیم کا نام کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کے لئے بھی دوبارہ وہی طریقہ کار استعمال کیا گیا ہے۔ 

شیئر: