Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر خارجہ کی پیرس پیس فورم کے مباحثے میں شرکت

وزیر خارجہ نے فورم میں سعودی وفد کی قیادت کی ہے( فوٹو ایس پی اے)
کانفرنس ’کووڈ 19 کے وبائی مرض کے بعد ’بین الاقوامی تعاون کے بنیادی اصولوں کی ازسرنو وضاحت ‘ کے عنوان سے منعقد کی جارہی ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزیر خارجہ نے پیرس پیس فورم کے بحث سیشن میں شرکت کی جس میں دنیا کوخوراک کی قلت اور دیگر حوالوں سے درپیش  چیلنجز کو سامنے لایا گیا۔

مملکت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔ (فوٹو ایس پی اے)

مثال کے طورپر ان موضوعات میں کورونا وائرس، ماحولیاتی تبدیلی، عدم استحکام اور تنازعات شامل تھے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ مسائل عالمی سطح پر مل کرحل کیے جانے کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ نے اس امر پر زور دیا کہ مشترکہ چیلنجز و مسائل کا موثر اور پائیدار حل فراہم کرنے کے لیے کثیر الجہتی وٹھوس انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ان چیلنجوں سے جامع و مستقل طور پر نمٹنے کے لیے مملکت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔ 
علاوہ ازیں سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ’ لبنان سے کوئی بحران نہیں بلکہ لبنان میں بحران ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’لبنان میں سیاسی اور اقتصادی بدعنوانی کا سلسلہ جاری ہے۔ حزب اللہ بیروت بندرگاہ کے دھماکے کی تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی بھرپورکوشش میں ہے۔‘
عربی جریدے ’الوطن ‘ نے فرانس 24 کو دیے گئے انٹرویو کے حوالے سے بتایا کہ وزیر خارجہ نے کہا کہ ’لبنانی سیاسی طبقے کو چاہیے کہ وہ لبنان کو حزب اللہ کے تسلط سے آزاد کرانے کےلیے جو ضروری ہو وہ کریں، جبکہ وہ (حزب اللہ ) لبنانی عوام پر اپنی دہشت اور تسلط جمائے رکھنے  کے لیے عسکری طاقت استعمال کررہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم امید کرتے ہیں کہ لبنان میں حالات اس طرح بدلیں گے جو ہمیں مثبت انداز میں واپس آنے کا موقع فراہم کریں گے۔‘

شیئر: