Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے‘

انسانی سمگلنگ کے جرائم سے نمٹنے کا نظام 2009 میں ایک شاہی فرمان کے ذریعے جاری کیا گیا تھا۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے کہا کہ وہ انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے انسانی سمگلنگ سے نمٹنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب میں اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے نائب مندوب محمد العتیق نے انسانی حقوق سے متعلق کہا کہ یہ حقوق اسلامی شرعی قانون کی دفعات جو انصاف، آزادی اور مساوات کے اصولوں پر مبنی ہیں، انسانی وقار اور آزادی کے تحفظ کو یقینی بناتے ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ اس نقطہ نظر نے عالمی سطح پر مملکت کے مقام کو آگے بڑھایا ہے جس کے نتیجے میں اس نے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اب بھی کر رہی ہیں۔
سعودی نائب مندوب محمد العتیق نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کے جرائم سے نمٹنے کا نظام جو 2009 میں ایک شاہی فرمان کے ذریعے جاری کیا گیا تھا، ان جرائم سے نمٹنے کے لیے مملکت کے اہم ترین ضابطوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نظام نے ان جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کے لیے سزاؤں کا تعین کیا ہے، لیکن ساتھ ہی انسانی سمگلنگ کا شکار ہونے والے افراد کے حقوق اور ان کے خلاف ان جرائم کے مرتکب افراد کے لیے شواہد، تفتیش اور ٹرائل کے مراحل کے دوران انھیں فراہم کی جانے والی دیکھ بھال کو بھی واضح کیا ہے۔
سعودی نائب مندوب محمد العتیق نے مزید کہا کہ یہ اسلامی شریعت کی دفعات اور متعلقہ بین الاقوامی معیارات کے مطابق تھا جس میں مملکت ایک فریق بن چکی ہے۔

انسانی حقوق کمیشن میں انسانی سمگلنگ سے نمٹنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ (فوٹو: ایس پی اے)

انہوں نے یہ بھی کہا کہ قومی کوششوں میں ہم آہنگی اور انضمام کو یقینی بنانے کے لیے انسانی حقوق کمیشن میں انسانی سمگلنگ سے نمٹنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا کابینہ کا فیصلہ جاری کیا گیا ہے، جس میں ان جرائم سے نمٹنے کے لیے حکومتی اداروں کے نمائندے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکام نے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر کے تعاون سے سعودی عرب میں انسانی سمگلنگ کے جرائم سے نمٹنے کے لیے ایک قومی منصوبہ تیار کیا ہے تاکہ اس کی روک تھام اور ان سے نمٹنے کے لیے قومی کوششوں کے لیے روڈ میپ کے طور پر کام کیا جا سکے۔
محمد العتیق نے کہا کہ یہ معاملہ مملکت کے لیے ایک اولین ترجیح اور تشویش کا باعث ہے اور مملکت نے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی کوششوں اور توجہ کو دگنا کر دیا ہے اور سعودی عرب ’عالمی برادری کے ساتھ تعاون کے تمام پہلوؤں کا خیرمقدم کرتا ہے تاکہ اس جرم سے نمٹنے میں مدد کی جا سکے اور تمام انسانوں کے وقار اور آزادی کو یقینی بنایا جا سکے۔‘

شیئر: