Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجی اداروں اور کمپنیوں کے ملازمین کتنی چھٹیاں لے سکتے ہیں؟

کارکن ہر سال کم سے کم 21 روز کی چھٹی کا استحقاق رکھتا ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے نجی اداروں اور کمپنیوں کے ملازمین کی چھٹیوں کے حقوق سے متعلق ضوابط جاری کیے ہیں۔
عاجل ویب کے مطابق وزارت افرادی قوت نے بیان میں کہا کہ ’کارکن ہر سال کم سے کم 21 روز کی چھٹی کا استحقاق رکھتا ہے۔ اگر مسلسل پانچ برس تک کسی آجر کے یہاں بطور ملازم گزار چکا ہو تو ایسی صورت میں اس کی سالانہ چھٹی کم سے کم 30 روز ہوجاتی ہے۔‘  
سالانہ چھٹی تنخواہ سمیت ملتی ہے۔ آجر اپنے ملازمین کو چھٹی لینے کے أوقات، کام کی ضرورت کے حساب سے متعین کر سکتا ہے۔
آجر کو اس بات کا حق ہے کہ وہ اپنے یہاں کام کو رواں دواں رکھنے اور چھٹیوں سے متاثر ہونے سے بچانے کے لیے ملازمین کی چھٹیوں کا دورانیہ تقسیم کرسکتا ہے۔ اس کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ کارکن کو چھٹی کے وقت سے کم سے کم 30 روز قبل آگاہ کرے۔
وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ اجیر آجر کی منظوری سے اپنی مکمل سالانہ چھٹی یا اس کے چند روز اگلے سال منتقل کر سکتا ہے۔ آجر کو حق ہے کہ وہ چھٹی کے استحقاق کے سال کے اختتام پر کارکن کی چھٹی ڈیوٹی کی ضرورت کے تحت زیادہ سے زیادہ 90 دن تک ملتوی کر سکتا ہے۔ 
وزارت افرادی قوت کے مطابق ’اگر آجر ڈیوٹی کے تقاضوں کے پیش نظر سالانہ چھٹی زیادہ طویل مدت تک ملتوی کررہا ہو تو ایسی صورت میں اسے اجیر کی تحریری منظوری لینا ہوگی۔ متعلقہ سال کی چھٹی اگلے سال کے اختتام تک ملتوی نہیں کی جاسکتی۔‘
وزارت افرادی قوت نے بتایا کہ نجی کمپنیوں و اداروں کے کارکنان کو ہر سال عید الفطر کے موقع پر چار دن کی چھٹی کا حق حاصل ہوتا ہے۔ شروعات ام القریٰ کیلنڈر سے 29 رمضان کے اگلے روز سے ہوتی ہے۔  
عید الاضحیٰ کے موقع پر بھی چار دن کی چھٹی بنتی ہے۔ شروعات وقوف عرفہ کے روز سے ہوگی۔  

غیر ملکی کارکنان کو یوم الوطنی کی چھٹی کا استحقاق حاصل ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

غیر ملکی کارکنان کو یوم الوطنی کی چھٹی کا استحقاق بھی حاصل ہے۔ یہ ام القریٰ کیلنڈر کے لحاظ سے برج المیزان کی پہلی تاریخ (23 ستمبر) کو ہوتی ہے۔ اگر یہ تاریخ کو ہفت روزہ تعطیل پڑ رہی ہو تو ایسی صورت میں اس سے ایک دن پہلے یا ایک دن بعد یوم الوطنی کی چھٹی دی جائے گی۔ 
وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ ’اگر تہواروں اور مناسبتوں کی چھٹیاں ہفت روزہ چھٹی کے درمیان آجائے تو ایسی صورت میں اس کے بدلے اتنی ہی چھٹیاں سالانہ چھٹی سے پہلے یا بعد میں کارکن کو دی جائیں گی یہ اس کا حق ہے۔
سالانہ چھٹی میں ان چھٹیوں کے بقدر اضافہ کیا جائے گا۔‘
’اگر تہواروں اور مناسبتوں کی تعطیلات بیماری کی چھٹی کے دوران آجائیں تو ایسی صورت میں کارکن کو چھٹیوں کے ان ایام کا مکمل معاوضہ دیا جائے گا۔ اس حوالے سے بیماری کی چھٹی کے ایام مستحق محنتانے کو معاوضے کی کٹوتی کی بنیاد نہیں بنایا جائے گا البتہ یوم الوطنی کی چھٹی پر چھٹی ہی دی جائے گی معاوضہ نہیں۔‘ 

شیئر: