Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگلش چینل میں ہلاکتیں، فرانس کی برطانیہ کے بغیر یورپی ممالک کے ساتھ میٹنگ

یہ مذاکرات انگلش چینل میں 27 تارکین کی ہلاکت کے بعد ہو رہے ہیں (فوٹو اے ایف پی)
انگلش چینل میں 27 تارکین کی ہلاکت کے بعد فرانس نے اس صورتحال پر مذاکرات کرنے کے لیے یورپی وزرا کی ایک میٹنگ بلائی ہے، لیکن برطانیہ کے ساتھ گذشتہ ہفتے ہونے والے جھگڑے کے باعث اسے ان مذاکرات میں شامل نہیں کیا گیا۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اتوار کو فرانس، جرمنی، نیدرلینڈز اور بیلجیم کے وزرا فرانسیسی بندرگای کیلائے میں ملاقات کریں گے جس میں بات کی جائے گی کہ لوگوں کو سمگل کرنے والے گروہوں کے ساتھ کس طرح نمٹا جائے جو اس چینل کو عبور کرنے کےلیے کشتیاں مہیا کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ یہ مذاکرات انگلش چینل میں 27 تارکین کی ہلاکت کے بعد ہو رہے ہیں جو چھوٹی کشتی میں اس سمندری پٹی کو عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن کشتی کی ہوا نکلنے کے باعث وہ ڈوب کر مر گئے۔
فرانسیسی وزیر داخلہ کے ایک مشیر نے کہا کہ ’اس ملاقات کا مقصد انسانی سمگلنگ کے خلاف آپس میں آپریشنل تعاون بہتر کرنا ہے کیونکہ یہ انٹرنیشنل نیٹ ورکس ہیں جو مختلف یورپی ممالک میں کام کرتے ہیں۔‘
اس واقعے کے بعد برطانیہ اور فرانس کے سربراہان میں لفظی جنگ چھڑ گئی تھی اور دونوں نے اس حوالے سے ایک دوسرے پر ’ناکافی اقدامات‘ کا الزام لگایا تھا۔
یہ واقعہ حالیہ برسوں میں انگلش چینل عبور کرنے کی کوشش میں ہونے والے بڑے پیمانے پر جانی نقصانات کے واقعات میں سے ایک ہے۔
فرانس کے صدر ایمانوئل میکخوان اور برطانوی وزیراعظم بورس جانسن دونوں نے ہی اس اندوہناک واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔ میکخوان نے کہا تھا کہ وہ ’انگلش چینل کو قبرستان نہیں بننے دیں گے۔‘
دونوں سربراہان نے تارکین وطن کے غیرقانونی داخلے کو روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق ظاہر کیا۔ تاہم دونوں نے ہی ایک دوسرے پر الزام بھی عائد کیا تھا۔
بدھ کی رات ٹیلیفونک رابطے میں میکخوان نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے جانسن پر زور دیا تھا کہ وہ تارکین وطن کے (برطانیہ میں) غیرقانونی داخلے کے معاملے کو سیاسی رنگ دینا بند کریں۔
جانسن نے جمعرات کو بتایا کہ انہوں نے میکخوان کو لکھا ہے کہ پانچ اقدامات کیے جائیں جن کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ یہ جلد سے جلد کیے جانے چاہییں تاکہ چھوٹی کشتیوں میں سوار ہو کر انگلش چینل عبور کرنے کی کوشش میں آئندہ لوگوں کی ہلاکت کے واقعات سے بچا جا سکے۔

بورس جانسن نے کہا کہ وہ انگلش چینل عبور کر کے انگلینڈ پہنچنے والے تمام تارکین کو فوری طور پر واپس لے (فوٹو اے ایف پی)

ٹوئٹر پر ایک تھریڈ میں بورس جانسن نے لکھا کہ فریقین نے ’صورتحال کی اہمیت‘کو تسلیم کیا ہے۔ ان کی تجاویز میں کشتیوں کو روکنے سے کے لیے مشترکہ گشت، بہتر انٹیلی جنس کی شراکت اور فوری دو طرفہ معاہدے پر کام پر زور دیا گیا ہے۔
بورس جانسن نے فرانس سے کہا ہے کہ وہ انگلش چینل عبور کر کے انگلینڈ پہنچنے والے تمام تارکین کو فوری طور پر واپس لے۔
جانسن نے بتایا کہ ’فرانس کے ساتھ خطرناک راستے ذریعے انگلش چینل عبور کرنے والے تارکین وطن کو واپس لینے کے معاہدے کا فوری اور اہم اثر ہوگا۔‘

شیئر: