Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حاملہ خواتین اور بچوں سمیت 27 تارکین وطن انگلش چینل میں ڈوب کر ہلاک

فرانسیسی وزیر داخلہ نے جمعرات کی صبح آر ٹی ایل ریڈیو پر مرنے والوں کی تعداد 27 بتائی۔ (فوٹو: ایسوسی ایٹڈ پریس)
فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ انگلش چینل (رودبار انگلستان) عبور کرنے کی کوشش میں ایک چھوٹی کشتی ڈوبنے سے بچوں اور حاملہ خواتین سمیت کم از کم 27 تارکین وطن ہلاک ہوگئے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعرات کو وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمینین نے ایک پانچویں مشتبہ سمگلر کی گرفتاری کا بھی اعلان کیا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ خطرناک سمندری راستے میں ہونے والے اس اندوہناک واقعے میں ملوث تھا۔
کشتی ڈوبنے پر اپنے فوری ردعمل میں فرانسیسی حکام نے ابتدائی طور پر مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں قدرے مختلف اعداد و شمار بتائے، جو کم از کم 27 سے 31 تک تھے۔
تاہم فرانسیسی وزیر داخلہ نے جمعرات کی صبح آر ٹی ایل ریڈیو پر یہ تعداد 27 بتائی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکام بدھ کو ڈوبنے والے متاثرین کی قومیتوں کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جیرالڈ ڈرمینین کے مطابق دو بچ جانے والوں، جن میں ایک عراقی اور دوسرا صومالیہ سے تعلق رکھتا ہے، کا ہائپوتھرمیا کا علاج کیا گیا۔
فرانسیسی وزیر داخلہ نے تعداد کی تفصیلات میں جائے بغیر کہا کہ ’حاملہ خواتین اور بچے مرے ہیں۔‘
انہوں نے بدھ کو پہلے ہی چار مشتبہ سمگلروں کو ڈوبنے والی کشتی سے تعلق کے شبے میں گرفتار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جبکہ آر ٹی ایل کو بتایا کہ پانچویں مشتبہ سمگلر کو راتوں رات پکڑ لیا گیا۔
جیرالڈ ڈرمینین نے کہا کہ بیلجیئم، نیدرلینڈز، جرمنی اور برطانیہ میں جرائم پیشہ گروہ لوگوں کی سمگلنگ کے نیٹ ورک کے پیچھے ہیں۔
انہوں نے ان ممالک سے سمگلروں کے خلاف جنگ میں بہتر تعاون کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ معلومات کے لیے فرانسیسی عدالتی درخواستوں کا ہمیشہ پوری طرح سے جواب نہیں دیتے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں