Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں اے ٹی ایمز کی تعداد کیوں کم ہو رہی ہے؟

  سالانہ کی بنیاد پر 11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب میں اے ٹی ایم کی تعداد سالانہ بنیاد پر نو فیصد کم ہوئی ہے۔
2021 کی پہلی سہ ماہی کے آخر میں مملکت بھر میں 16.8 ہزار اے ٹی ایم ریکارڈ پر تھے جبکہ 2020 کی آخری سہ ماہی میں ان کی تعداد 18.5 ہزار تھی۔
عاجل ویب کے مطابق مملکت میں اے ٹی ایم کی تعداد انٹرنیٹ اور موبائل بینکنگ کا رجحان بڑھنے کی وجہ سے کم ہوئی ہے۔
مملکت میں سال رواں کی تیسری سہ ماہی کے دوران تجارتی مراکز میں بینک ڈیبٹ سسٹم (سپن) کی تعداد 46.5 فیصد تک بڑھ گئی۔
ستمبر2021 کے آخر میں ان کی تعداد نو لاکھ چھ ہزار تھی جبکہ پچھلے سال ستمبر 2020 کے آخر میں 6 لاکھ 14 ہزار 300 تھی۔
سعودی سینٹرل بینک ساما نے اعداد وشمار  کے حوالے سے بتایا کہ 2021 کی تیسری سہ ماہی میں اکاونٹ ہولڈرز نے اے ٹی ایم سے140.7 ارب ریال نکالے جبکہ 2021 کی دوسری سہ ماہی  میں 147.6 ارب ریال نکالے گئے۔
  سالانہ کی بنیاد پر 11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

شیئر: