Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ولی عہد کا دورہ عمان، دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات پر توجہ مرکوز

نصف صدی سے زائد عرصے سے سعودی عرب اور عمان کے تعلقات مختلف علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تعاون، باہمی احترام اور افہام و تفہیم کی خصوصیت رکھتے ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا سوموار کو دورہ عمان خلیجی ریاستوں کے دورے کا پہلا پڑاؤ ہے۔
عرب نیوز کے مطابق امید کی جا رہی ہے کہ عمان کے سلطان ہیثم بن طارق نے جولائی میں مملکت کے دورے کے دوران خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان کے ساتھ جو بات چیت کی تھی، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کے دوران اس کا آغاز کیا جائے گا۔
ایجنڈے میں باہمی امور، مملکت اور عمان کے مفادات کو فروغ دینے سمیت لوگوں کی ’امنگوں اور امیدوں کو پورا کرنے‘ کے معاملات پر بات چیت شامل ہے۔
عمانی خبر رساں ایجنسی او این اے نے اس دورے کو دونوں خلیجی ممالک کے درمیان ’تاریخی اور دیرینہ‘ تعلقات کا عکس قرار دیا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان تعلقات نصف صدی سے زائد عرصے پر محیط ہے۔ 
اسی طرح دونوں ممالک کے درمیان انفرادی سطح پر تاریخی تعلقات، مشترکہ عرب رسم و رواج اور مشترکہ خلیجی عرب ورثے کی بدولت گہرے روابط ہیں۔
دونوں ممالک مختلف شعبوں میں رکن ممالک کے درمیان انضمام کے حصول کے لیے بلاک کے مشترکہ وژن اور سٹریٹیجک اہداف کے مطابق خلیج تعاون کونسل کی چھتری تلے اپنے اقدامات کو مربوط کرتے ہیں۔

سعودی عرب اور عمان کے درمیان تعلقات دو طرفہ ملاقاتوں اور شٹل ڈپلومیسی کی بدولت مضبوط رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

سلطان ہیثم کے دورہ سعودی عرب کے دوران دونوں ممالک کی طرف سے رابطہ کونسل کے قیام کی یادداشت پر دستخط کیے گئے، جس کا مقصد تمام شعبوں میں مشترکہ مفاد کے معاملات میں مسلسل مشاورت اور ہم آہنگی کو یقینی بنانا ہے۔
حکومت اور نجی شعبے کی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی اور غذائی تحفظ کے شعبوں میں تعاون کے لیے ایک علیحدہ معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے۔
ایک مشترکہ بیان کے مطابق دونوں فریقوں نے ’مطلوبہ اقتصادی انضمام کو حاصل کرنے کے لیے سپلائی چین کو مربوط کرنے‘،  لوگوں اور سامان کی نقل و حرکت کو آسان بنانے اور اپنی سرحدی گزرگاہوں کو کھولنے میں تیزی لانے پر بھی اتفاق کیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے وزرا کے درمیان موثر رابطے کا خیرمقدم کیا اور انہیں تعاون کے متعدد معاہدوں کو انجام دینے کی طرف کام کرنے کی ہدایت کی۔

سلطان ہیثم کا دورہ سعودی عرب کے دوران دونوں ممالک کی طرف سے رابطہ کونسل کے قیام کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

سعودی عرب میں عمان کے سفیر سید فیصل بن ترکی السید نے سلطان ہیثم کے دورے کے موقع پر عرب نیوز کو کہا تھا کہ ’مملکت عرب دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے اور اس کا سب سے بڑا اقتصادی انجن ہے، جو دنیا کے ایک چوتھائی پیٹرولیم کے ذخائر کا گھر ہے اور مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں سب سے بڑی آزاد منڈی ہے۔ یہ عمان کا ایک اہم اور قابل قدر تجارتی شراکت دار ہے۔‘
عمان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات دو طرفہ ملاقاتوں اور شٹل ڈپلومیسی کی بدولت مضبوط رہے ہیں۔
یہ روایت مارچ 1990 کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد قائم ہوئی جس نے آخر کار ان کی 658 کلومیٹر سرحد کی وضاحت کی۔

شیئر: