Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پریانتھا کمارا کی میت سری لنکا پہنچ گئی، 26 ملزمان کا جسمانی ریمانڈ

پاکستان کے صنعتی شہر سیالکوٹ میں ہجوم کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کی لاش سری لنکا پہنچ گئی ہے۔ 
پیر کو پریانتھا کمارا کی لاش جب سری لنکن ایئرلائن کی پرواز سے کولمبو ایئر پورٹ پہنچا دی گئی، تو اس موقع پر ان کی میت کو وصول کرنے کے لیے سری لنکن حکام کے علاوہ سری لنکا میں پاکستانی ہائی کمشنر بھی موجود تھے۔  ۔
قبل ازیں پریانتھا کمارا کی لاش سری لنکن ایئرلائن کے ذریعے لاہور سے کولمبو بھیج دی گئی تھی۔ 
اس موقع پر سری لنکن سفارت خانے کے اہلکار، وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، صوبائی وزیر انسانی حقوق اور وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام موجود بھی لاہور ایئرپورٹ پر موجود تھے۔
اس سے پہلے اسلام آباد میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے ایک وفد نے سری لنکن ہائی کمشنر سے ملاقات کی تھی۔

پنجاب پولیس نے گذشتہ 12 گھنٹے میں مزید سات مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ (فوٹو: پنجاب پولیس)

اس سے پہلے سیالکوٹ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پریانتھا کمارا کو تشدد کر کے ہلاک کرنے کے کیس میں گرفتار 26 ملزمان کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔ 
سوموار کو گوجرانوالہ شہر میں سخت سکیورٹی میں ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے عدالت سے ملزمان کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جج نتاشا نسیم سپرا کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ 
’واقعے سے باہمی تعلقات پر فرق نہیں پڑے گا‘
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے موہن وجے وکرما کا کہنا تھا کہ ’حکومتی اقدامات سے مطمئن ہیں۔ واقعے سے باہمی تعلقات پر فرق نہیں پڑے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان اور سری لنکا پرانے دوست ہیں۔ حکومت پاکستان نے واقعے پر فوری ایکشن لیا۔‘
سری لنکن ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ ’پرامید ہیں کہ حکومت پاکستان کیس کو بخوبی ہینڈل کرے گی۔‘
اتوار کو پنجاب پولیس نے مزید سات مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ معلومات کے مطابق پنجاب پولیس کے سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل کالز ڈیٹا کی مدد سے چھاپے جاری ہیں۔
’تحقیقات میں مزید پیش رفت ہوئی ہے اور گذشتہ 12 گھنٹے میں پولیس نے مزید سات مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔‘

پاکستانی حکام کے ساتھ سری لنکن سفارتخانے کے اہلکار بھی موجود تھے۔ (فوٹو: پنجاب حکومت)

سری لنکن مینجر پر حملے کی پلاننگ میں شامل ملزم سمیت تشدد کرنے اور اشتعال پھیلانے والے سات ملزمان کو پولیس نے حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔
تمام گرفتاریاں سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل کالز ڈیٹا کی مدد سے کی گئیں ہیں۔
واضح رہے اب تک 131 افراد کو پولیس گرفتار کر چکی ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق اب تک کی تحقیقات کے مطابق 131 زیر حراست افراد میں سے 26 ملزمان کا مرکزی کردار سامنے آیا ہے۔
’اشتعال پھیلانے اور تشدد میں ملوث زیر حراست افراد کی نشاندہی کا عمل جاری ہے۔‘

شیئر: