Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ریلیف ایجنسی کی جانب سے 154 امدادی ٹرک یمن روانہ

15 یمنی گورنریٹس میں 30 ہزار 399 فوڈ باسکٹ تقسیم کی جائیں گی( فوٹو عرب نیوز)
کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے سپروائزر جنرل ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے سعودی عرب سے 154 امدادی ٹرک روانہ کیے جانے کے پروگرام کا افتتاح ہے۔
عرب نیوز کے مطابق قافلے میں 15 یمنی گورنریٹس میں تقسیم کے لیے 30 ہزار 399 فوڈ باسکٹ شامل تھیں۔
’یمن فوڈ سکیورٹی پروجیکٹ‘ کے حصے کے طور پر کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کی جانب سے یمن کو بھیجی جانے والی خوراک کی پہلی امداد ہے جو 2022 میں جاری رہے گی۔
ڈاکٹر الربیعہ نے کہا کہ یہ قافلہ یمنی عوام کو جاری امداد اور مدد فراہم کرنے کے لیے شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی حکومت کے عزم کی توسیع کے طور پر آیا ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق  الربیعہ نے مزید کہا کہ یہ کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کی جانب سے غیر جانبدارانہ، جامع امداد کا حصہ ہے اور یہ امداد صرف ضرورت کے مطابق اور کسی دوسرے مقصد کے بغیر فراہم کی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 154 گاڑیوں کا یہ پہلا قافلہ ہے جس کی مجموعی لاگت دو کروڑ 99 لاکھ 78 ہزار ڈالر کے حساب سے ایک لاکھ 92 ہزار سے زیادہ  فوڈ باسکٹ لے جانے والے 973 ٹرکوں کے برابر ہو گی۔

یمنیوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد  ملے گی۔( فوٹو ٹوئٹر)

بڑے پیمانے پر خوراک کی امداد کی ترسیل کے منصوبے کا مقصد یمن میں بحران سے متاثرہ خاندانوں کی تکالیف کو کم کرنا ہے۔
الربیعہ نے کہا کہ یہ امداد خوراک کی حفاظت کو بڑھانے اور یمنیوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ امداد خاص طور پر کورونا کی وبا کی وجہ سے درپیش اضافی چیلنجوں کی روشنی میں اہم ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے کہ تمام امداد مستحقین تک پہنچ جائے اور یہ کہ خوراک کی باسکٹ اقوام متحدہ کی تنظیموں اور مقامی شراکت داروں کے ذریعے یمن کی اعلیٰ امدادی کمیٹی کے ساتھ مل کر تقسیم کی جائیں گی۔
کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر نےانسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے تعاون سے یمن میں کل 644 منصوبوں کو نافذ کیا ہے جن میں انسانی ہمدردی کے تمام اہم شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
 

شیئر: