Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کی پاکستانی سرحد کے قریب ایس۔400 میزائل سسٹم کی تنصیب شروع

سسٹم کی تنصیب کے بعد انڈیا 400 کلومیٹر سے دشمن کے جہازوں کو نشانہ بنا سکے گا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)
چین اور پاکستان کی جانب سے خطرات کے پیش نظر انڈیا نے پاکستانی سرحد کے قریب پنجاب سیکٹر میں فضائی دفاعی سسٹم ایس۔400 کی تنصیب شروع کر دی ہے۔
منگل کو نیوز ایجنسی اے این آئی سمیت متعدد انڈین ذرائع نے بتایا ہے کہ ’پہلا سکوارڈن پنجاب سیکٹر میں نصب کیا جا رہا ہے۔ سسٹم کی بیٹریاں اس قابل ہیں کہ پاکستان اور چین کی جانب سے فضائی خطرات سے بچا سکیں۔‘
’میزائل سسٹم کا سازو سامان ہوائی اور سمندری راستے آ رہا ہے اور جلد ہی مقررہ مقامات پر نصب کر دیا جائے گا۔‘
روسی ساختہ دفاعی سسٹم میں شامل ایس۔400 کی پہلی کھیپ کی آمد کا کام سال کے آخر تک مکمل ہوجائے گا، جس کے اگلے چند ہفتوں میں اس کو آپریشنل بھی کر دیا جائے گا۔
اس کی تنصیب کے بعد انڈین ایئر فورس مشرقی سرحد پر توجہ مرکوز کرے گی اور ملک میں ہی اہلکاروں کی تربیت کے لیے وسائل فراہم کرے گی۔ اس روسی سسٹم کے حوالے سے پہلے ہی انڈین ایئر فورس کے متعدد افسران روس میں تربیت حاصل کر چکے ہیں۔
زمین سے فضا میں مار کرنے والے سسٹم سے انڈیا کو جنوبی ایشیا میں فضائی برتری حاصل ہو جائے گی اور وہ 400 کلومیٹر کے فاصلے سے دشمن کے طیاروں اور بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے قابل ہو جائے گا۔
ایس۔400 فضائی دفاعی نظام چار مختلف میزائلوں پر مشتمل ہے جو دشمن ممالک کے جنگی طیاروں، بلاسٹک میزائلز اور اے ڈبلیو اے سی ایس طیاروں کو دور سے ہی روک سکتا ہے۔
یہ میڈیم رینج میں 250 کلومیٹر اور شارٹ رینج میں 120 کلومیٹر سے روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

نومبر میں روس نے انڈیا کو ایس-400 فضائی دفاعی میزائل سسٹم کی فراہمی شروع کی دی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ نومبر میں روس نے انڈیا کو ایس-400 فضائی دفاعی میزائل سسٹم کی فراہمی شروع کی دی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی دفاعی نظام کی فراہمی نے انڈیا کو 2017 کے امریکی قانون کے تحت امریکہ کی طرف سے پابندیوں کے خطرے میں ڈال دیا ہے جس کا مقصد ممالک کو روسی فوجی ساز و سامان خریدنے سے روکنا ہے۔
14 نومبر میں روسی فوجی تعاون ایجنسی کے سربراہ دمتری شوگائیف نے کہا تھا ’سپلائی کا کام شروع ہو چکا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایس-400 سسٹم کا پہلا یونٹ اس سال کے آخر تک انڈیا پہنچ جائے گا۔
زمین سے فضا میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے پانچ ارب 50 کروڑ ڈالر کے پانچ میزائل سسٹمز کے لیے 2018 میں معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے، جس کے بارے میں انڈیا کا کہنا ہے کہ ان کی چین سے خطرے کے مقابلے کے لیے ضرورت ہے۔
انڈیا کو کاؤنٹرنگ امریکہ ایڈورسریز تھرو سینکشنز ایکٹ (CAATSA) کے تحت امریکہ کی طرف سے متعدد مالی پابندیوں کا سامنا ہے۔
جس میں روس کو یوکرین کے خلاف کارروائیوں، 2016 کے امریکی انتخابات میں مداخلت اور شام کو مدد فراہم کرنے کی وجہ سے شمالی کوریا اور ایران کے ساتھ ایک مخالف قرار دیا گیا ہے۔

شیئر: