Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان میں اساتذہ کےلیے ورلڈ بینک کا 37 ملین ڈالر امداد کا وعدہ  

غیر معمولی فنڈنگ تعلیمی سال 22-2021 کے لیے کی جا رہی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
ورلڈ بینک نے لبنان کے سرکاری سکول کے اساتذہ کو معاشی بحران سے بچنے کی امداد کے طور پر37 ملین ڈالر کے فنڈز کے اجرا کے لیے رضا مندی ظاہر کی ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ورلڈ بینک کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دولت مشترکہ کا ترقیاتی ادارہ لبنان شام بحران ٹرسٹ فنڈ کے ذریعے رقم کی ادائیگی کرے گا۔

حکومت نے ایندھن پرسبسڈی ختم کر دی جس سے قیمت چارگنا ہوگئی۔ (فوٹو گیٹی امیج)

اس مخصوص امداد کا مقصد شامی پناہ گزینوں کو پناہ  دینے والی  لبنانی کمیونٹی کی حالت زار میں بحالی کا اقدام ہے۔
اس امداد  کا استعمال لبنان میں شدید معاشی اور مالی بحران سے دوچار سرکاری سکولوں کے اساتذہ کو مراعات فراہم کرنے کے لیے کیا جائے گا۔
فنڈ کی ادائیگی سے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ اساتذہ سکولوں کی بحالی میں اپنی بھرپور خدمات پیش کر سکیں۔
ورلڈ بینک کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ یہ غیر معمولی فنڈنگ لبنان کی حکومت کی درخواست کے بدلے میں تعلیمی سال 22-2021 کے لیے دی جا رہی ہے۔
لبنان اس وقت جنگ زدہ شام سے ہجرت کرنے والے 10لاکھ سے زائد شامی پناہ گزینوں کا مسکن بنا ہوا ہے اور ایسے معاشی بحران سے دوچار ہے جسے اس جدید دور میں  بدترین حالات قرار دیا جا سکتا ہے۔

لبنان کو پناہ گزینوں کے باعث شدید معاشی اور مالی بحران کا سامنا ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)

یہاں اس وقت 80 فیصد سے زائد  آبادی غربت کی زندگی گزار رہی ہے اور مقامی کرنسی بلیک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں 90 فیصد قدر کم کرچکی ہے۔
اس کے علاوہ یہاں سرکاری سکولوں کے اساتذہ جو دو سال قبل معاشی بحران کے آغاز سے قبل بھی کم تنخواہ پا رہے تھے اس بحران کے باعث غربت کی دلدل میں پھنستے چلے جا رہے ہیں۔
ملکی کرنسی پاونڈ میں تنخواہیں پانے والے افراد کرنسی کی شرح میں تیزی سے تنزلی کے باعث پریشان ہیں۔
نوکریوں پر جانے کے لیے بہت سے لوگ ایندھن خریدنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ حکومت نے بھی آہستہ آہستہ سبسڈی ختم کر دی جس کی وجہ سے چند مہینوں میں ایندھن کی قیمت چارگنا سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ لبنان میں عام گاڑی کے ٹینک میں تیل بھرنے کے لیے اب ماہانہ کم ازکم خرچہ 675,000 پاونڈ سے بھی زیادہ ہو رہا ہے۔
 

شیئر: