Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین خاتون کا لال قلعے کی ملکیت کا مطالبہ

انڈین خاتون نے مغل سلطنت کی وارث ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے مغل بادشاہوں کی رہائش گاہ لال قلعے کی ملکیت کا مطالبہ کیا ہے۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 68 سالہ انڈین خاتون سلطانہ بیگم کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر مرزا محمد بدر بخت آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے پڑپوتے ہیں۔
سلطانہ بیگم کلکتہ شہر کے مضافاتی علاقے میں دو کمروں کے مکان میں رہتی ہیں۔ ان کے شوہر 1980 میں وفات پا گئے تھے جس کے بعد سے وہ بمشکل سرکاری پینشن پر گزارہ کر رہی ہیں۔
شاہی خاندان سے تعلق کا ثبوت پیش کرنے کے لیے سلطانہ بیگم کے پاس صرف اپنے شوہر سے شادی کا سرٹیفیکیٹ ہے۔
سلطانہ بیگم نے کہا کہ ’کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ تاج محل تعمیر کروانے والے بادشاہ کی نسل غربت کی زندگی گزار رہی ہے۔‘
سلطانہ بیگم نے دہلی کی ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کر رکھا ہے جس میں انہوں نے سترہویں صدی میں تعمیر ہونے والے لال قلعے کی ملکیت کا دعویٰ کیا ہے۔
’امید ہے کہ حکومت مجھے یقیناً انصاف فراہم کرے گی۔ جب کوئی چیز کسی اور کی ملکیت ہو تو اسے واپس دینی چاہیے۔‘
سلطانہ بیگم کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ انڈین حکومت نے غیر قانونی طور پر ان کی پراپرٹی پر قبضہ کیا ہوا ہے جو دراصل انہیں ورثے میں ملنی چاہیے تھی۔
دہلی ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے سلطانہ بیگم کی درخواست ’وقت کا ضیاع‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی تھی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ سلطانہ بیگم کے وکلا یہ دلیل پیش نہیں کر سکے کہ مغل باشاہ بہادر شاہ ظفر کے 150 سال قبل ملک بدر ہونے کے بعد آخر کسی اور رشتہ دار نے وراثت کا حق کیوں نہیں مانگا۔
سلطانہ بیگم کے وکیل ویوک مور کا کہنا ہے کہ ان کے مؤکل نے عدالت کے حکم کو چیلنج کرنے کا ارادہ کیا ہے۔

شیئر: