Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قدیم دور کے لوگوں کی کہانی جزیرہ نما عرب پر پھیلے پتھروں کی زبانی

 پروفیسر ڈاکٹر سلمہ ہوساوی کا کہنا ہے کہ لکھائی اور کندہ کاری کو پیشہ سمجھا جاتا تھا۔ فوٹو: عرب نیوز
جزیرہ نما عرب بھر میں پتھروں پر لکھائی قدیم عرب ثقافت کی عکاسی کرتی ہیں۔ اس میں ان دور کے لوگوں کی اقتصادی اور معاشی صوتحال، یہاں تک کہ پیار، شادی اور خوشیوں کے متعلق خیالات بھی پائے گئے ہیں۔
ریاض میں کنگ سعود یونیورسٹی کی قدیم تاریخ کی پروفیسر ڈاکٹر سلمہ ہوساوی کے مطابق یہ لکھائی قدیم دور کے لوگوں کے مذہب اور رسومات متعلق خیالات، ان کے کام کاج، دستکاری اور کرنسی کے بارے میں بتاتی ہے۔
عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’لکھائی انسان کی ایجاد ہے۔ یہ خیالات اور معاملات کے تبادلے کا ذریعہ ہے جس کے ذریعے معاشروں میں طبقوں، عقائد اور فرقوں سے قطع نظر بات چیت بھی ہوتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اس لکھائی سے حاصل کی جانے والی تاریخی معلومات اس وقت کے لوگوں کے محسوس کیے جانے والے محبت، ڈر، یاد، اداسی اور خوشی  کے احساسات کی عکاسی کرتی ہیں۔
’یہی وجہ ہے کہ اس لکھائی کو اس وقت کے لوگوں کے تجربات کا اصل گواہ سمجھا جاتا ہے، جو علاقے کی ثفاقتی گہرائی پر روشی ڈالتی ہے۔‘
 پروفیسر ڈاکٹر سلمہ ہوساوی کا کہنا ہے کہ ’لکھائی اور کندہ کاری کو پیشہ سمجھا جاتا تھا۔‘
’عام طور پر بھی لکھائی تعلیم اور تہذیب کی اس سطح کو بیان کرتی ہے جہاں عرب معاشرہ پہنچ گیا تھا اور یہ انسانیت کی ترقی میں لکھنے والے کے کردار کو بھی بیان کرتی ہے۔‘

ڈاکٹر سلمہ کے مطابق یہ کھائی لوگوں کے احساسات کی بھی عکاسی کرتی ہے۔ فائل فوٹ: عرب نیوز

سلمہ ہوساوی کا کہنا ہے کہ کیونافام رسم الخط میوسوپوٹیمیا میں 3200 قبل مسیح سے پھیلنا شروع ہوا اور 100 عیسوی تک استعمال میں رہا۔
ہیروگلیفک رسم الخط مصر میں 4000 قبل مسیح سے استعمال کی گئی، جبکہ یوگیریٹک رسم الخط کو شمالی شام میں استعمال کیا جاتا تھا۔
سینائیٹک رسم الخط 1400 قبل مسیح کی تھی اور اس کو صحرائے سینا کی فیروزی اور تانبے کی کانوں میں کام کرنے والے قدیم سرزمین کانان کے افراد نے ایجاد کیا تھا۔
فونیشین رسم الخط 1000 قبل مسیح کی ہے جبکہ پنک رسم الخط شمالی افریقہ میں 300 قابل از وقت سے 300 عیسوی تک استعمال میں تھی۔
سلمہ ہوساوی کا کہنا تھا کہ اس دور کے ہر قسم کے لوگوں میں لکھائی کا موجود ہونا اس کی اہمیت معاشرے اور روابط میں اس کے اہم کردار کا ثبوت ہے۔

شیئر: