Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن میں سعودی مسام پروجیکٹ نے ایک اہم سنگ میل عبور کیا

 یمن کی 6 کروڑ 70 لاکھ مربع میٹر اراضی کو بارودی سرنگوں سے صاف کیا(فوٹو: اے ایف پی)
سعودی امدادی ایجنسی  شاہ سلمان مرکز کے تحت مسام پروجیکٹ نے یمن میں ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مسام پروجیکٹ نے جون 2018 کے آغاز کے بعد سے اب تک یمن کی 6 کروڑ 70 لاکھ مربع میٹر سے زیادہ اراضی کو بارودی سرنگوں سے صاف کیا جبکہ پانچ لاکھ بارودی سرنگیں تلف کی ہیں۔
ان میں اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں،  اینٹی ٹینک بارودی سرنگیں، بغیر دھماکے کی ڈیوائسز اور دیسی ساختہ ڈیوائسز شامل ہیں۔ا۔
بارودی سرنگیں صاف کرنے کی ان کوششوں سے ہلاکتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ بے گھر افراد اور کسان اپنے گھروں اور زمینوں پر واپس آئے ہیں اور انہوں نے کام دوبارہ شروع کیا ہے۔
سعودی ایجنسیی نے مصنوعی اعضا کے مراکز بھی قائم کیے ہیں جو باردودی سرنگوں کی زد میں آنے والے یمنی شہریوں کو مدد فراہم کرتے ہیں۔ یہ پروجیکٹ مقامی انجینیئرز کی بھی تربیت اورانہیں جدید آلات فراہم کرتا ہے۔
 پروجیکٹ کا مقصد یمن کے مختلف شہری اور دیہی علاقوں، سڑکوں اور سکولوں کو بارودی سرنگوں سے صاف کرنا ہے تاکہ معصوم شہریوں کی محفوظ آمد ورفت اور انسانی امداد کی فراہمی کو آسان بنایا جا سکے۔
واضح رہے حوثی باغیوں کی جانب سے 1.2 ملین سے زیادہ بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں جس کے باعث سیکڑوں معصوم شہریوں کے زخمی اور ہلاک ہونے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
 یمن میں بحران کے آغاز سے اب تک تقریبا 50 لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے جن میں بیشتر بارودی سرنگوں کے باعث بے گھر ہوئے۔
شاہ سلمان مرکز نے مئی 2015 میں اپنے قیام کے بعد سے 107 ملکوں میں 3 ہزار 438 مختلف منصوبے نافذ کیے ہیں جن کی مالیت 7 ارب ڈالر سے زیادہ ہے

 

شیئر: