فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جاری ہونے والی ارکان پارلیمنٹ کی 2019-2018 کی ٹیکس ڈائریکٹری میں وزیر خزانہ شوکت ترین سمیت متعدد ایسے ارکان پارلیمنٹ کے نام اور ٹیکس گوشوارے بھی شامل کر دیے گئے ہیں جو اس وقت پارلیمان کے رکن بھی نہیں تھے۔
ٹیکس ڈائریکٹری میں متعدد ارکان کی جانب سے زرعی آمدن پر صوبوں کو دیے گئے ٹیکس کی تفصیلات بھی شامل نہیں کی گئیں جبکہ ارکان نے ایف بی آر کے ٹیکس تخمینے پر بھی سوالات اٹھا دیے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
منی بجٹ سے عام آدمی کی زندگی پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟Node ID: 631431