Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سونے کی کان میں سعودی کارکن کی ماہانہ تنخواہ نصف ریال

1990 میں قدیم علاقہ مھد الذھب ازسر نو دریافت کیا گیا- (فوٹو الوطن)
جزیرہ عرب میں سونے کی قدیم ترین کان مھد الذھب میں سعودی کارکن نے ماہانہ نصف ریال تنخواہ پر کام کیا۔ ملازمت کے آغاز میں سعودی کارکنان کا خصوصی امتحان لیا جاتا تھا۔ ان سے چٹانوں میں سوراخ کرایا جاتا تھا- اس کے بعد ہی باقاعدہ ملازم رکھا جاتا تھا۔
الوطن اخبار نے مھد الذھب کان کا قصہ بیان کیا ہے۔ یہ مدینہ منورہ کے جنوب میں کمشنری کا بھی نام ہے جہاں تین ہزار برس سے زیادہ عرصے سے سونا نکالا جا رہا ہے۔
مھد الذھب کان کے پتھروں میں پائے جانے والے سوراخ اس بات کا ثبوت ہیں کہ خلیج عرب میں کان کنی کا مشغلہ کافی پرانا ہے اور سعودی اس سلسلے میں اپنے خلیجی بھائیوں سے آگے ہیں۔
مھد الذھب کان اسلام کی آمد سے پہلے سے مشہور ہے۔ اس بات کے ثبوت ملے ہیں کہ تین ہزار برس پہلے سے یہاں سونا نکالا جاتا رہا ہے۔
عہد رسالت میں بھی مھد الذھب کان سے سونا نکالا جاتا رہا۔ اس زمانے میں اسے معدن بنی سلیم کے نام سے جانا جاتا تھا- بنی سلیم قبیلے کے افراد اس کان سے سونا نکالا کرتے تھے۔
گزشتہ صدی عیسوی کے تیسرے عشرے کے دوران بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کے زمانے میں کان کنی کا عمل تیز ہوا۔ اس سلسلے میں 1931 کے دوران امریکی سیاستدان رابرٹ کے ساتھ شاہ عبدالعزیز اور اس وقت کے سعودی وزیر خزانہ عبداللہ  السلیمان کی ملاقات کے نتیجے میں کان کنی پر زیادہ کام ہوا۔
مھد الذھب کان کے ڈائریکٹر انجینیئر صالح الطیار نے بتایا کہ ابتدا میں اس کان سے سونا نکالنے کا طریقہ سادہ قسم کا تھا۔ سعودی ریاست کے زمانے میں ایک طرح سے اس کان کو دوبارہ دریافت کیا گیا۔
یہاں خلیج عرب کی پہلی معدنیاتی کمپنی قائم کی گئی۔ یہ 1929 کی بات ہے جب مشرق وسطی کی پہلی کمپنی تشکیل دی گئی۔ 1932 میں مھد الذھب سے سونے کی دوبارہ پیداوار باقاعدہ طور پر شروع ہوئی۔ اس وقت ایک ٹن سے 200 گرام تک سونا نکالا جاتا تھا- یہ بہت بڑی شرح ہے۔
1929 سے 1954 تک مھد الذھب سے سونا نکالا جاتا رہا- پھر اسے بند کر دیا گیا۔ 1960 میں گولڈن کمپنی نے اسے جدید خطوط پر استوار کیا۔ 1980 میں پٹرومین کمپنی نے اسے خرید لیا اور سونا نکالا۔ پھر 1990 میں قدیم علاقہ ازسر نو دریافت کیا گیا۔ اب شمالی، وسطی اور جنوبی تینوں علاقوں میں مھد الذھب سے سونا نکالا جا رہا ہے۔
الطیار نے توجہ دلائی کہ مھد الذھب کان سے ان دنوں سال میں دو لاکھ ٹن سونا نکالا جارہا ہے۔ 2025 تک یہ پیداوار 40 لاکھ ٹن تک پہنچ جائے گی۔ اس کے کارکن سعودی شہری ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 
 
 

شیئر: