Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں مخصوص نسل کے کتوں کی چوریاں عروج پر کیوں؟

یہ کتے مہنگے اور نایاب نسل کے ہوتے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکہ میں نیویارک سے لے کر لاس اینجلس اور میامی سے لے کر شکاگو تک فرنچ بل ڈاگ نامی نسل کے کتوں کی چوری کے واقعات عروج پر ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ کتے جسامت میں چھوٹے ہوتے ہیں اور کیونکہ ان کی فطرت دوستانہ ہوتی ہے انہیں پکڑنا آسان ہوتا ہے۔ یہ کتے بلیک مارکیٹ میں ہزاروں ڈالر کے عوض فروخت ہوتے ہیں۔
یہ ’سٹارز کے کتے‘ ہونے کا بھی اعزاز بھی رکھتے ہیں یعنی کئی مشہور شخصیات کے پاس یہی فرنچ بل ڈاگز ہیں۔
مشہور شخصیات کے بارے میں بات کی جائے تو حال ہی میں مشہور گلوکارہ لیڈی گاگا ایسے ہی ایک واقعے کا شکار ہوئیں۔ کچھ مسلح افراد نے گذشتہ برس ان کے پالتو فرینچ بل ڈاگز کوجی اور گستاؤ کو چوری کر لیا۔ ان افراد نے لیڈی گاگا کے ایک ملازم پر گولی بھی چلائی جو کہ کتوں کے ساتھ ٹہل رہا تھا۔
سپر سٹار گلوکارہ نے اپنے کتوں کی واپسی پر پانچ لاکھ ڈالر کا انعام رکھا، جس کے بعد انہیں اپنے کتے واپس مل گئے۔ اس کیس میں پولیس نے پانچ افراد کو گرفتار بھی کیا تھا۔
ملک کے بیشتر ممالک میں فرنچ بل ڈاگز کی چوری ایسے ہی واقعات سامنے آ رہے ہیں۔
گذشتہ برس سان فرانسسکو میں ایک 30 سالہ خاتون کا واقعہ سنا گیا جنہیں تین مسلح افراد نے روکا۔ ان میں سے ایک شخص نے سارہ ورہوس نامی ان خاتون کو بری طرح مارا اور ان کے پانچ ماہ کے فرنچ بل ڈاگ لے کر ساتھ فرار ہو گئے۔

لیڈی گاگا نے اپنے چوری شدہ کتوں کی واپسی پر پانچ لاکھ ڈالر کا انعام رکھا تھا۔ (فوٹو: لیڈی گاگا انسٹاگرام)

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر میں مذکورہ خاتون کا سوجا ہوا چہرہ دیکھا جاسکتا ہے۔
امریکن کینل کلب کی نائب صدر برینڈی ہنٹر مندن نے اے ایف پی کو بتایا کہ فرنچ بل ڈاگز کی چوری کی دو بڑی وجوہات ہیں: ایک ہے کہ وہ زیادہ قیمت پر فروخت ہوتے ہیں یعنی ساڑھے تین ہزار ڈالر سے پانچ ہزار ڈالر یا اس سے زیادہ تک میں۔ دوسری وجہ ہے کہ ان کی نسل نایاب ہے۔
’اس نسل کے زیادہ بچے نہیں ہوتے۔ ان کی شہرت میں اضافے کی وجہ سے ان کی چوری عروج پر ہے۔‘
تاہم انہوں نے بتایا کہ چوری کے واقعات میں تشدد کا استعمال ’نئی اور خطرناک‘ بات ہے۔

شیئر: