Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین پنجاب میں ووٹنگ: کسانوں کی ناراضگی مودی حکومت کے لیے ایک امتحان

وزیر زراعت نے پارلیمنٹ میں کہا کہ حکومت کے پاس ہلاک ہونے والوں کا کوئی ریکارڈ نہیں (فوٹو اے پی)
انڈین پنجاب کے ایک گاؤں میں گردوارے کے باہر 37 سالہ ڈاکٹر امندیپ کور ان کسانوں سے مخاطب ہیں جنہوں نے وزیراعظم نریندر مودی حکومت کی طرف سے بنائے گئے زرعی قوانین کے خلاف ایک برس تک احتجاج کیا، اور آخرکار حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پڑے۔
آٹو رکشہ پر لگے سپیکر سے ان کی آواز گھونج رہی ہے اور لوگ پرجوش ہیں۔ ’ہم ایک مرتبہ پہلے ہی مودی کو شکست دے چکے ہیں۔ اب دوبارہ شکست دیں گے۔‘
امریکی نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق انڈین پنجاب میں اتوار کو الیکشن ہو رہے ہیں جن سے 2024 میں ہونے والے عام انتخابات میں مودی حکومت کی مقبولیت کا اندازہ لگایا جائے گا۔
ڈاکٹر امندیپ کور کسانوں کے احتجاج کے دوران میڈیکل کیمپ چلاتی رہی ہیں اور اب وہ ایک نئی سیاسی جماعت ’سنیکت سماج مورچہ‘ کی امیدوار ہیں۔
ڈاکٹر امندیپ کور جیسے نئے سیاستدان کسانوں کے غصے کو ووٹ میں بدلنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’لوگ مجھ سے پوچھ رہے تھے کہ آپ کہاں تھیں، ہم آپ کا انتظار کر رہے تھے۔ لوگ اب اپنے حقوق کے بارے میں جانتے ہیں۔‘
مودی حکومت کی پنجاب میں اکثریت نہیں ہے، لیکن وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر اپنی حکومت بنانا چاہتی ہے۔ مودی حکومت جہاں حکمران کانگریس پارٹی کو کرپٹ ثابت کرنے پر تلی ہے وہیں وہ کسانوں سے نوکریوں، سبسڈی، مفت بجلی اور پنجاب کو منشیات سے پاک کرنے کے وعدے کر رہی ہے۔
تاہم پنجاب میں مودی حکومت کے خلاف غصہ ابھی موجود ہے۔ کسان تنظیموں کے مطابق احتجاج کے دوران 700 کسان ہلاک ہوئے، اور درجنوں نے خودکشیاں کیں۔
گذشتہ برس دسمبر میں وزیر زراعت نے پارلیمنٹ میں کہا کہ حکومت کے پاس ہلاک ہونے والوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے جس کے بعد ایک نیا ہنگامہ شروع ہو گیا۔
امرتسر کے قریب ایک گاؤں کے امرجیت سنگھ نے اپنی آنکھوں میں آنے والے آنسوؤں کو روکتے ہوئے کہا کہ ’وہ 700 کسان کہاں گئے؟ مودی حکومت ان کی موت کی ذمہ دار ہے۔‘

امرجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ ’یہی وجہ ہے کہ ہمارے گھروں پر کسی جماعت کے جھنڈے نہیں ہیں۔‘ (فوٹو اے ایف پی)

ان کے والد سوداگر سنگھ بھی احتجاج کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوئے۔
’حتٰی کہ ہم آخر میں جیت گئے، لیکن کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ہم یہ سب بھول جائیں گے۔‘
پنجاب میں کانگریس حکومت نے ہلاک ہونے والے کسانوں کے کچھ خاندانوں کو نوکریاں اور معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے، لیکن کسانوں کا کہنا ہے کہ غصے کو بامعنی تبدیلی میں ڈھالنے کے لیے الیکشن ایک اچھا موقع ہے۔
امرجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ ’یہی وجہ ہے کہ ہمارے گھروں پر کسی جماعت کے جھنڈے نہیں ہیں۔ ہم اب ان پر اعتبار نہیں کرتے۔‘

شیئر: