Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیجنگ سرمائی اولمپکس ڈوپنگ اور گولڈن گو کے ساتھ اختتام پذیر

اختتامی تقریب میں صدر شی جن پنگ بھی موجود تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
بیجنگ سرمائی اولمپکس اتوار کو ایک شاندار اختتامی تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان اولمپکس مقابلوں میں جہاں کئی سنگ میل عبور ہوئے وہی روسی ڈوپنگ سکینڈل نے اسے داغدار بھی بنا دیا۔
ان مقابلوں کو ایلین گو جیسے نئے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ڈوپنگ سیکنڈل کے لیے بھی یاد رکھا جائے گا۔ اس سکینڈل نے 15 سالہ سکیٹر کمیلا ویلیوا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا کیونکہ ڈوپنگ کا واقعہ ایک وسیع بائیو سکیور ’ببل‘ کے اندر رونما ہوا تھا۔
’برڈز نیسٹ‘ سٹیڈیم، جو بیجنگ میں 2008 کے سمر گیمز کی میزبانی کے وقت بھی مرکز نگاہ تھا، میں ایک جشن کا سماں تھا۔ اختتامی تقریب میں صدر شی جن پنگ بھی موجود تھے جبکہ شائقین سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے سرخ لالٹینوں کے درمیان بیٹھے تھے۔

ایک نیا عالمی ستارہ 18 سالہ فری اسٹائل سکیئر ایلین گو کی شکل میں ابھرا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

کھیلوں کے اختتام اور 2026 کی میزبانی اٹلی کے حوالے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ نے اولمپک کے اس ’ناقابل فراموش تجربے‘ کو سراہا۔

ڈوپنگ سکینڈل

چار فروری کو افتتاحی تقریب کے بعد سے، ایک نیا عالمی ستارہ 18 سالہ فری اسٹائل سکیئر ایلین گو کی شکل میں ابھرا، جو کیلیفورنیا میں پیدا ہوئی تھیں لیکن 2019 میں چین چلی گئیں اور مقابلوں کا غیر سرکاری چہرہ بن گئیں۔
جبکہ کمیلا ویلیوا اس وقت رو پڑیں جب یہ بات سامنے آئی کہ وہ کھیلوں سے پہلے ڈرگ ٹیسٹ میں ناکام ہوگئی تھیں۔
ان کا ڈوپنگ کیس یقینی طور پر آنے والے مہینوں میں، کھیلوں کے مکمل ہونے کے کافی عرصے بعد آگے بڑھے گا۔ انہیں چین کے دارالحکومت میں سکیٹنگ کرنے کی اجازت دی گئی تھی لیکن ان کا دامن ڈوپنگ سے پاک نہیں ہوا ہے۔

کمیلا ویلیوا اس وقت رو پڑیں جب یہ بات سامنے آئی کہ وہ کھیلوں سے پہلے ڈرگ ٹیسٹ میں ناکام ہوگئی تھیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

کامیابیاں

چین اور اس کی حکمراں کمیونسٹ پارٹی سافٹ پاور کی کامیابی پر نظریں جمائے گی۔
تقریباً تین ہزار ایتھلیٹس اور 65 ہزار افراد کو سیل کرنے والے بائیو سکیور ببل میں کورونا پھیلنے کے خدشات سچ ثابت نہیں ہوئے۔
کچھ ایتھلیٹس اگرچہ بیماری سے متاثر ہوئے کیونکہ کورونا کبھی دور نہیں تھا۔ جبکہ روس اور کینیڈا کی خواتین کی آئس ہاکی ٹیموں نے اپنے روزانہ پی سی آر ٹیسٹ کے نتائج وقت پر نہ آنے کے بعد میڈیکل ماسک پہن کر ایک دوسرے سے میچ کھیلا۔

بائیو سکیور ببل میں کورونا پھیلنے کے خدشات سچ ثابت نہیں ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

مغرب کے انسانی حقوق کے بارے میں خدشات اولمپکس پر چھائے ہوئے تھے کیونکہ امریکہ نے چین میں انسانی حقوق کے ریکارڈ، خاص کر سنکیانگ میں مسلم اقلیت کے ساتھ سلوک کی بنا پر اپنے اتحادیوں کے ساتھ سفارتی بائیکاٹ کیا ہوا تھا۔ تاہم ان کے کھلاڑیوں نے مقابلوں میں حصہ لیا۔

شیئر: