Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ونٹر اولمپکس: کینسر کو شکست دینے والے میکس پیرٹ نے گولڈ میڈل جیت لیا

میکس پیرٹ نے 17 سالہ چینی سو یمنگ کو شکست دے کر 90.96 کے سکور کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
تین سال قبل ہسپتال میں کینسر جیسے موذی مرض سے جنگ لڑنے والے کینیڈین کھلاڑی میکس پیرٹ نے بیجنگ ونٹر اولمپکس میں مردوں کے سنو بورڈ سلوپ سٹائل مقابلے میں گولڈ میڈل جیت لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کینیڈین شہری کے بقول جب 2018 میں ان میں ہڈکن لیمفوما کی تشخیص ہوئی تھی تو وہ کیموتھراپی کی وجہ سے ’صفر فیصد‘ پر آ گئے تھے۔
میکس پیرٹ نے 17 سالہ چینی کھلاڑی ’سو یمنگ‘ کو شکست دے کر 90.96 کے سکور کے ساتھ طلائی تمغہ جیتا ہے۔
پیرٹ کا کہنا ہے کہ ’ٹھیک تین سال پہلے میں ایک ہسپتال میں پڑا تھا اور مجھ میں توانائی نہیں تھی۔ یہ میری زندگی کا سب سے مشکل لمحہ تھا اور تین سال بعد دوبارہ اولمپکس میں یہاں کھڑا ہونا، اپنے شوق کو پورا کرنا اور گولڈ میڈل جیتنا یہ پاگل پن ہے۔‘
پیرٹ نے دوسری رن پر برتری حاصل کی اور ’سو‘ کے سخت چیلنج کے باوجود اپنا مومینٹم برقرار رکھا، جن کی اونچی اڑان نے گینٹنگ سنو پارک میں ہجوم کو پرجوش کردیا تھا۔
سو یمنگ نے 88.70 پوائنٹس پر چاندی کا تمغہ حاصل کیا ہے اور ان کا کہنا تھا کہ ’یہ یقینی طور پر ایسا ہے جیسے ایک خواب سچ ہوا ہو۔‘
سو کے بقول ’یہ اولمپکس میں اور اپنے آبائی شہر میں میرے لیے پہلا موقع ہے کہ میں آج اپنے کم رنز پر بہت خوش ہوں۔‘
ایک اور کینیڈین مارک میک مورس نے 88.53 پوائنٹس کے ساتھ کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا ہے جنہوں نے امریکی دفاعی چیمپیئن ریڈ جیرارڈ کو اپنی آخری دوڑ میں پیچھے چھوڑ دیا۔ 

شیئر: