Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدیوں قبل بحیرہ احمر میں ڈوبنے والے جہاز میں کیا تھا؟

ملنے والے برتنوں کے ٹکرے صدیوں پرانے ہیں (فوٹو:عاجل نیوز)
سعودی غوطہ خوروں نے حقل کمشنری کے ساحلوں پر بحیرہ احمر میں ڈوبنے والے ایک قدیم جہاز کی باقیات دریافت کرلی ہیں۔
محکمہ آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ جہازکی باقیات سے سینکڑوں نوادرات بھی ملے ہیں جوجہاز پر لدے ہوئے تھے۔ محکمہ آثار قدیمہ سعودی غوطہ خوروں کی مدد سے طویل عرصے سے جہاز کو تلاش کر رہی تھی۔
اخبار 24 کے مطابق محکمہ آثار قدیمہ نے کہا ہے کہ  مذکورہ جہازکی باقیات ساحل سے تین سو میٹر کے فاصلے پر ملی ہیں۔

جہازکی باقیات سے سینکڑوں نوادرات بھی ملے ہیں (فوٹو: اخبار 24)

محکمہ آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ  یہ جہاز ’مونگوں‘ کی گھاٹیوں سے ٹکرانے کے سبب حادثے کا شکار ہوا ہو گا۔ حادثہ اٹھارویں صدی عیسوی میں پیش آیا ہو گا، یہ وہ زمانہ ہے جب بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی آمد و رفت ہوتی تھی۔
جہاز کے ڈھانچے سے مٹی کے جو برتن ملے ہیں وہ اس زمانے میں بحیرہ روم کے ساحلی شہروں میں بنائے جاتے تھے۔

شیئر: