کورونا سے شفایابی کےبعد ٹیسٹ رپورٹ مثبت آنے پرکیا کریں؟
بعض حالتوں میں کورونا کےغیرفعال کچھ جراثیم جسم میں موجود رہتے(فوٹو، ٹوئٹر)
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کورونا سے شفایابی کے بعد بھی بعض حالتوں میں ٹیسٹ مثبت آسکتا ہے تاہم کسی قسم کی علامات نہ ہونے پرآئسولیشن کی ضرورت نہیں ہوتی۔
عاجل نیوز نے وزارت صحت کے ٹوئٹرپردریافت کیے گئے سوال کے حوالے سے مزید کہا ہےکہ کورونا وائرس کا شکار ہونے والے ایسے افراد جوقرنطینہ یا آئسولیشن میں مقررہ مدت گزار چکے ہوں اور ان میں کسی قسم کی علامات نہ ہوں تو وہ صحتیاب تصور کیے جاتے ہیں۔
آئسولیشن کی مدت ختم ہونے اور صحتیابی کے بعد دوبارہ ٹیسٹ کرانے پرنتیجہ مثبت آنے کے حوالے سے وزارت صحت کا کہنا تھا کہ لیبارٹری ٹیسٹ میں رزلٹ کے مثبت آنے کی وجہ کورونا کے بعض غیرفعال جرثومے ہوتے ہیں جن کی وجہ سے ٹیسٹ مثبت آتا ہے تاہم اس حوالے سے کسی قسم کی پریشانی نہیں ہونا چاہئے کیونکہ جسم میں باقی رہ جانے والے کورونا کے جراثیم غیرفعال ہوجاتے ہیں جن کی نشوونمو کی طاقت ختم ہوجاتی ہے اور وہ کسی دوسرے کومتاثر نہیں کرسکتے ۔
واضح رہے وزارت صحت کی جانب سے کورونا کے حوالے سے جاری احتیاطی تدابیر کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ایسے افراد جوکورونا کا شکار ہوئے اور ان کی ٹیسٹ رپورٹ مثبت آتی ہے انہیں چاہئے کہ وہ فوری طورپر خود کو آئسولیٹ کرلیں۔
پانچ دن آئسولیٹ ہونے کے بعد انکے جسم میں موجود کورونا وائرس کی نشوونمو کی قوت ختم ہوجاتی ہے اوروہ فعال نہیں رہتے البتہ اگرجسم میں کورونا کی علامات جن میں منہ کا ذائقہ یا سونگھنے کی حس کا نہ ہونے کے علاوہ تیز بخار، کھانسی وغیرہ ہوتو اس صورت میں آئسولیشن کی مدت میں اضافہ کیا جائے جب تک علامات مکمل طورپرختم نہیں ہوجاتیں۔