Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک کروڑ ریال سالانہ آمدنی والی کمپنی قانون کے دائرے میں آگئی

مہلت ختم ہونے کے بعد تفتیشی کارروائیاں جاری ہیں( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزارت تجارت کی جانب سے تجارتی اداروں اور کمپنیوں کو دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد تفتیشی کارروائیاں جاری ہیں۔ ایسے کمرشل ادارے جوتجارتی پردہ پوشی کی بنیاد پرقائم تھے ان میں سے بیشتر کے مالکان اپنے کاروبار کو قانون کے دائرے میں لائے ہیں۔
وزارت تجارت کی جانب سے جاری وڈیو معلومات کے مطابق صبیا ریجن میں ایک بڑے تجارتی ادارے کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ سعودی اور غیر ملکی کمپنی کے اشتراک سے غیر قانونی طورپرگزشتہ کئی برس سے کام کر رہا تھا۔ 
وزارت تجارت کی جانب سے دی گئی مہلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ادارے کی انتظامیہ اپنے معاملات کو قانونی دائرے میں لے آئے جس کے بعد وہ بہترین طریقے سے اپنے تجارتی معاملات نمٹا رہے ہیں۔ 
اصلاح حال کے لیے دی گئی مہلت سے استفادہ کرتے ہوئے معاملات کو قانونی شکل دینے والے ادارے کی سالانہ آمدنی ایک کروڑ ریال تھی۔ 
واضح رہے کہ سعودی عرب میں تجارت کے قانون کے تحت غیر ملکیوں کو اپنے نام سے کاروبار کرنے کی اجازت نہیں۔ ایسے افراد جو سعودیوں کے نام سے اپنا کاروبار کرتے ہیں وہ غیر قانونی عمل کے مرتکب ہوتے ہیں اور ایسے افراد تجارتی پردہ پوشی میں ملوث ہوتے ہیں۔ 
تجارتی پردہ پوشی میں ملوث وہ سعودی شہری بھی مجرم قرار پاتے ہیں جن کے ناموں سے غیر ملکیوں نے کاروبار کیے ہیں۔ 
حکومت کی جانب سے گزشتہ برس تجارتی پردہ پوشی کے خاتمے کے لیے چھ ماہ کی مہلت دی گئی تھی تاکہ اس دوران معاملات کو قانونی شکل دیتے ہوئے باقاعدہ غیر ملکی افراد کو تجارتی شریک کے طور پررجسٹر کیا جائے۔ 
کاروباری ادارو ں کےلیے دی گئی چھ ماہ کی مہلت میں مزید چھ ماہ کی توسیع کی گئی تھی جو گزشتہ ماہ ختم ہو گئی۔ مہلت ختم ہونے کے بعد وزارت تجارت کی ٹیمیں مملکت کے تمام ریجنز میں تفتیشی کارروائیاں کر رہی ہیں۔ 

شیئر: