Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیملی وزٹ ویزہ اقامہ میں تبدیل کیے جانے کی باتیں درست ہیں؟

نئے لیبر لا کے تحت ملازمت کا معاہدہ انتہائی اہم ہوتا ہے (فوٹو سیدتی)
سعودی محکمہ پاسپورٹ ’جوازات ‘ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک شخص کی جانب سے دریافت کیا گیا ہے کہ ’فیملی وزٹ ویزے پرآنے والوں کا ویزا اقامہ میں تبدیل کیے جانے کی باتیں درست ہیں‘؟ 
سوال کے جواب میں جوازت کی جانب سے کہا گیا کہ وزٹ ویزے کو رہائشی اقامہ میں تبدیل کرنا قانونی طورپر ممکن نہیں۔ وزٹ، عمرے یا حج ویزے پر آنے والوں کےلیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ مدت ختم ہونےسے قبل (اگر اس میں آخری توسیع بھی کرائی جاچکی ہو) واپس اپنے وطن لوٹ جائیں۔
واضح رہے وزٹ ویزے پر آنے والوں کی مدت ختم ہونے کے بعد قیام کرنا غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے جس پرقید اورجرمانے کی سزا مقرر ہے۔  
وزٹ ویزے کی انتہائی حد ایک برس ہوتی ہے جس کے بعد مقررہ مدت ختم ہونے پر انہیں واپس جانا ہوتا ہے۔ 
ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد قیام کرنے والے غیر قانونی طور پر مقیم تصور کیے جاتے ہیںـ ایسے افراد کو قیام اور نقل و حمل یا روزگار وغیرہ کی سہولت یا مدد فراہم کرنے والے بھی جرم میں شریک تصورکیے جاتے ہیں۔
ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’گزشتہ 8 برس سے ایک کمپنی میں ڈاکومنٹ کنٹرولر کے طور پر کام کر رہا ہوں مگر تنخواہ لیبر کی مل رہی ہے، دوسری جگہ کفالت کی تبدیلی کرنا چاہتا ہوں مگر کمپنی اجازت نہیں دے رہی کیا کروں۔‘؟
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ وزارت افرادی قوت سے رابطہ کیا جائے جہاں معاملے کو دیکھ کروہ بہتر طورپرفیصلہ صادر کریں گے۔
واضح رہے کہ نئے لیبر لا کے تحت ملازمت کا معاہدہ انتہائی اہم ہوتا ہےـ معاہدے یعنی ’ورک ایگریمنٹ‘ کے مطابق کام کرنا وزارت افرادی قوت کا اہم اصول ہے اگر کسی کا ملازمت کا معاہدہ لیبر کا ہے اور وہ کسی اور نوعیت کی ذمہ داری ادا کررہا ہے تو یہ قانونی طورپر غلط ہوگا اس لیے اسے درست کرانا ضروری ہوتا ہےـ 
جہاں تک تنخواہ کا مسئلہ ہے تو یہ بھی یاد رہے کہ ملازمت کے معاہدے میں جو تنخواہ درج ہے کارکن کو وہی تنخواہ ملے گی، تاہم اگر آجر اپنی جانب سے کام کی نوعیت کو تبدیل کرکے تنخواہ میں بھی تبدیلی کرتا ہے تو اس صورت میں بہتر ہے کہ معاہدے کے مندرجات کو بھی تبدیل کرلیا جائے تاکہ بعد میں کسی مشکل میں مبتلا نہ ہوں۔

معاہدے کو منظور نہ کیے جانے کی صورت میں اقامہ کی تبدیلی نہیں ہوسکتی (فوٹو سیدتی)

کفالت کی تبدیلی کے لیے نئے قانون میں یہ سہولت دی گئی ہے کہ کارکن کو اگر بہتر ملازمت کا موقع ملتا ہے تو وہ اسے اختیار کرسکتا ہے جس کےلیے وزارت محنت وافرادی قوت کی ویب سائٹ پر نئے آجر کے معاہدے ملازمت کو اپ لوڈ کرکے اسے منظورکرے جس کے بعد اقامہ کی تبدیلی بھی ممکن ہو جائے گی۔
معاہدے کو منظور نہ کیے جانے کی صورت میں اقامہ کی تبدیلی نہیں ہوسکتی، اس لیے معاہدے کو منظور کرنے سےقبل بہتر ہے کہ اس کی تمام شقوں کا بغور مطالعہ کیاجائے جو شق منظور نہ ہو اس کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ تاحال 30 نومبر 2021 تک کے لیے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات پرعمل جاری ہے اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ اگر ان میں تبدیلی کرتے ہوئے مزید احکامات صادر ہونے کی صورت میں سرکاری ذرائع ابلاغ کے ذریعے مطلع کردیا جائے گا۔

شیئر: