Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد الحرام میں افطار اجازت نامے کی شرائط کیا ہیں؟

اجازت نامے 10 شرائط پوری کرنے پر جاری کیے جائیں گے (فوٹو سبق)
سعودی عرب میں گذشتہ دو سال سے کورونا کے باعث حرمین شریفین میں افطار اجازت ناموں کے حوالے سے کمی دیکھنے میں آئی مگر اس سال افطار دسترخوان کے اجازت نامے جاری کیے جا رہے ہیں۔
حرمین شریفین انتظامیہ نے اس سال مسجد الحرام مکہ مکرمہ میں زائرین کو افطار کرانے  کے لیے اجازت ناموں کے اجرا کی شرائط مقرر کی ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے  مطابق حرمین شریفین انتظامیہ نے کہا ہے کہ افطار کرانے کے لیے اجازت نامے 10 شرائط پوری کرنے پر جاری کیے جائیں گے۔
شرائط میں کہا گیا ہے کہ رمضان کے دوران افطار کرانے کا اجازت نامہ ان افراد کو جاری ہوگا جن کے پاس پہلے سے اجازت نامے ہوں گے۔
دوسری اہم شرط یہ ہے کہ افطار وہی افراد کراسکیں گے جو ویکسین کی مطلوبہ خوراکیں بوسٹر ڈوز سمیت لیے ہوئے ہوں گے۔ ان سے ہیلتھ پاسپورٹ کی کاپی طلب کی جائے گی۔ وزارت صحت سے منظور شدہ ویکسین سرٹیفکیٹ پیش کرنے کے لیے بھی کہا جائے گا۔ 
اجازت نامہ  کے اجرا کی ایک شرط یہ بھی ہوگی کہ امیدوار مقررہ مقام پر ہی افطار دستر خوان لگائے گا ۔ اگر گنجائش ہوگی تو اجازت نامہ  دیا جائے گا۔ افطار کراتے وقت اجازت نامہ ساتھ رکھنا ہوگا، اس پر کچھ بھی لکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ 
کھجوریں تقسیم کرنے کے حوالے سے دو پابندیاں کرنا ہوں گی۔ ایک تو یہ کہ کھجوریں پیکٹ میں ہوں اور ان کی گٹھلیاں نکلی ہوئی ہوں۔ اس بات کی پابندی بھی کرنا ہوگی کہ افطار پیکٹ پیش کرتے وقت کورونا ایس او پیز کا خیال کیا جائے۔ اجازت نامے میں افطار کرانے والوں کی تعداد متعین ہوگی اور اس کی پابندی لازمی ہوگی۔ 
اجازت نامہ حاصل کرتے وقت متعلقہ افراد کے شناختی کارڈز کی فوٹو کاپی پیش کرنا ہوگی۔

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: